|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2024

کوئٹہ :  پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ورکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے کہاہے کہ معدنیات سے مالامال رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ پسماندگی کاشکار ہے،

محکمہ خاندانی منصوبہ بندی کانعرہ کہ بچے دو ہی اچھے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کی کم آبادی عوام کیلئے وبال جان بن گیا پاکستان میں محاصل کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر کی جارہی ہے

جب تک قومی اسمبلی میں بلوچستان کو نمائندگی نہ دی جائے برابری کی بنیاد پر اس وقت تک بلوچستان کی محرومی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے انہوں نے تجویز دی کہ بلوچستان کے تمام اضلاع کے حساب سے ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے تاکہ بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہو۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

جمال شاہ کاکڑ نے کہاکہ معدنیات سے مالا صوبہ پاکستان کا سب سے پسماندہ صوبہ بلوچستان ہے،پاکستان میں ایک محکمہ خاندانی منصوبہ بندی کے نام پر کام کررہاہے کہ بچے دو ہی اچھے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کی کم آبادی عوام کیلئے وبال جان بن گیا پاکستان میں محاصل کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر کی جارہی ہے

معدنیات سے مالامال رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ کا یہ عالم ہے کہ یہاں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کیلئے سگنل تک بحال نہیں ہے یونیورسٹیوں کی بات تو بہت دور کی ہے،انہوں نے کہاکہ کوئٹہ جو بلوچستان کادارالحکومت ہے

دیگر بلوچستان کو چھوڑیں کوئٹہ کی صورتحال بہتر خراب ہے،حکومتی واپوزیشن ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائیں جو صوبے کی حالت زار دیکھیں اوراحساس محرومی کے خاتمے کیلئے کام کریں

اس کے بعد پورے بلوچستان پر ایک رپورٹ مرتب کرے میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور اس ایوان سے اپیل کرتا ہوں کہ خدارا بلوچستان پر توجہ دیں بلوچستان پاکستان کا دل ہے بلوچستان کے عوام کی احساس محرومی سے ختم نہیں ہوگی جب تک قومی اسمبلی میں بلوچستان کو نمائندگی نہ دی جائے برابری کی بنیاد پر اس وقت تک بلوچستان کی محرومی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے انہوں نے تجویز دی کہ بلوچستان کے تمام اضلاع کے حساب سے ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے تاکہ بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *