|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2014

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ایس ایس پی انوسٹی گیشن کوئٹہ اسد رضا نے کہا ہے کہ پولیو رضا کاروں پر حملے کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں، زیر حراست 26 افراد کی سے تفتیش جاری ہے،7سالہ بچی سحر بتول کی قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس نے اقرار جرم بھی کرلیا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو ایس پی سٹی محمد طارق کے ہمراہ سی سی پی او آفس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہاکہ مشرقی بائی پاس واقعہ کی تفتیش جا ری ہے جس کے بارے میں کچھ بتا نا قبل ازوقت ہے، واقعہ کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے تاہم ہم اپنی تفتیش منظم انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ 29اکتوبر کو سحر بتول صبح اپنے گھر سے واقع بی ایس پی کالونی میں گئی اور واپس نہیں آئی جس پر تقریباً ڈیڑھ بجے اس کی لاش کچرہ دان کے پاس پڑی ہوئی تھی انہوں نے کہاکہ واقعہ کے بعد پولیس کیلئے یہ واقعہ ایک چیلنج سے کم نہیں تھا جس پر پولیس نے انتہائی منظم اور سچائی کے ساتھ تحقیقات شروع کرکے بالاآخر اللہ تعالیٰ نے ظلم سے پردہ اٹھاتے ہوئے ہمیں کامیابی حاصل ہوئی انہوں نے کہا کہ اصل ملزم تک پہنچانے کیلئے ہمیں کالونی کے کئی نوجوانوں سے تحقیقات بھی کرنا پڑی لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ کالونی میں رہائش پذیر جنید شہزاد ولد عاشق حسین نے یہ ظلم کیا تھا جس پر پولیس نے اس کو گرفتار کرکے ان سے تحقیقات شروع کی انہوں نے کہاکہ تحقیقات کے دوران ملزم نے شروع میں واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہا تھا لیکن جب پولیس نے ان سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا تو ملزم نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ 10بجے کا ٹائم تھا بچی نے ہمارا دروازہ کھٹکھٹا یا تو سحر بتو ل جو ہماری پڑوسی کی بچی تھی جسے اندر لایا اور ایسے سیب اور چیپس کھلائی برآمد ے میں کارپٹ پر بیٹھ گئی اس وقت مجھ پر شیطان کا غلبہ ہوا اورمیں نے بچی کے ساتھ زیادتی کی اس کے بعد خیال آیا کہ سحر بتول اپنے والدین کو شکایت کریگی اس لئے اس کو گھر جانے سے پہلے قتل کردیا جائے اور اسی دوران اس کاسر اپنے گوڈوں میں دبا کر قتل کردیا اور بچی کو پاجامہ اور جوتے پہنا کر باہر گلی میں ویرانی پاکر بچی کو باہر کچرے کے ٹھپ کے پاس پھینک دیا اور آلہ قتل کپڑا بھی اسی کچرے کے ٹھپ میں پھینک دیا ۔