|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2014

کسی نوکری کے لیے انٹرویو کسی بھی انسان کی زندگی کی بہت اہم ملاقات تصور کی جاتی ہے کیونکہ اس کا نتیجہ آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تاہم اکثر امیدوار انٹرویو سے قبل عجیب کشمکش اور دباؤ کا شکار دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ دوران انٹرویو غلطیاں بھی کر بیٹھتے ہیں۔ اسی طرح کی پانچ غلطیاں درج ذیل ہیں جن سے بچنے سے آپ انٹریو کی سیڑھی کامیابی سے عبور کر سکتے ہیں۔

دیگر پیشکشوں کے بارے میں شیخیاں مارنا

انٹرویو میں اگر کوئی امیدوار دیگر اور پشکش کے بارے میں دلچسپی دکھانا شروع کرے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس انٹرویو اور اس کے نتیجے میں ملنے والی ممکنہ ملازمت سے مخلص نہیں۔ انٹرویور یہ محسوس کرسکتا ہے کہ یہ امیدوار اس پیشکش کو دیگر انٹرویوز کے دوران بھی استعمال کرسکتا ہے۔ ایسے زیادہ تر افراد کچھ عرصے بعد ہی نوکری چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم اگر یہی موضوع درست موقع پر چھیڑا جائے تو یہ سودمند بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ پہلے اپنے موجودہ انٹرویو کے دوران انٹرویور کو متاثر کریں اور پھر دیگر پشکشوں کا ذکر کریں۔ جیسے کہ ’میں آپ کی پیشکش میں دلچسپی رکھتا ہوں اور مجھے اگلے اسٹیپ کا وقت دے دیا جائے کیوں کہ میں دیگر آفرز پر بھی غور کررہا ہوں۔‘

میلے کپڑے پہن کر انٹرویو کیلئے آنا

جو امیدوار استری نہ ہوئے یا گندے کپڑے پہن کر انٹرویو کے لیے آتے ہیں اس سے انٹرویو لینے والے کو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ شخص اس نوکری کے لیے مناسب وقت نہیں نکالے گا۔ پہلا تاثر (First impression) بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ فارمل ڈریسنگ جیسے کہ سوٹ وغیرہ ہی کریں، اس بات کا انحصار اس پر ہے کہ آپ کس کمپنی میں انٹرویو کے لیے جارہے ہیں۔ بھڑکیلے کپڑوں سے بچا جائے، انٹرویو کے دوران فوکس آپ پر ہونا چاہیے، آپ کے کپڑوں پر نہیں۔ انٹرویو سے ایک روز قبل ہی لباس، جوتے اور دیگر چیزیں منتخب کرلیں اور اسے ایک مرتبہ پہن کر بھی دیکھ لیں۔ اگر آپ کو پسینہ زیادہ آتا ہے تو گہرے رنگ کے کپڑے پہنیں۔

کوئی سوال نہ پوچھنا

ایک اچھا انٹرویو دو طرفہ ہوتا ہے۔ اس کا مقصد یہ تلاش کرنا ہوتا ہے کہ آیا آپ اس مخصوص نشست کے لیے مناسب ہیں یا نہیں۔ اگر کوئی امیدوار کوئی سوال ہی نہیں کرتا تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یا تو وہ اس نوکری میں دلچسپی نہیں رکھتا یا پھر اس پوزیشن کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے جس کے امکانات کم ہی ہوتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس پوچھنے کو کچھ نہیں یا پھر آپ کے اس کمپنی میں متعدد انٹرویوز ہوچکے ہیں اور اب اس پوزیشن سے متعلق پوچھنے کے لیے زیادہ کچھ نہیں رہا، تو پھر آپ اپنے انٹرویور کے اس کمپنی کے تجربات کے بارے میں گفتگو کرسکتے ہیں اور مارکیٹ میں اس کی پوزیشن پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔ اگر آپ نروس ہیں یا چیزیں بھول جاتے ہیں تو انٹرویو کے دوران سوالات لکھ کر لے جانا قابل قبول سمجھا جاتا ہے۔

جارحانہ رویہ اختیار کرنا

انٹرویو کے دوران سوالات جواب ملنے کی نیت سے کیے جانے چاہیئیں۔ اگر ان کا مقصد خود کو ’ ہوشیار‘ ظاہر کرنا بن جائے تو اس نوکری کو ملنے کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں۔ ایسے افراد کے بارے میں انٹرویور یہ سوچ سکتا ہے کہ اس شخص کو کچھ سکھانا بہت مشکل یا پھر ناممکن ہوگا اس لیے اسے یہ نشست آفر نہ کی جائے۔ ایک امیدوار کی حیثیت سے اعتماد کا اظہار کرنا اہم ہے تاہم بلاوجہ کی بحث کے لیے انٹرویو ایک بدترین مقام ہوسکتا ہے اور ایسے امیدوار کی کامیابی کے امکانات بھی انتہائی کم ہوتے ہیں۔

انٹرویو کیلئے دیر سے آنا

اس کا انٹرویور پر بے انتہا برا اثر پڑتا ہے پھر چاہیں آپ ٹریفک کی وجہ سے دیر کا شکار ہوئے ہوں یا پھر آپ کا گھر انٹرویو کے مقام سے بہت دور تھا یا پھر آپ کو گاڑی پارک کرنے میں وقت لگ گیا، کوئی وضاحت آپ کے کام نہ آئے گی۔ اگر آپ کسی پوزیشن کے حوالے سے مناسب امیدوار ہیں لیکن انٹرویو کے لیے دیر سے پہنچے ہیں تب بھی آپ کو اس نوکری پر رکھنے کے امکانات کم ہیں کیوں کہ انٹرویور کو یہ لگے گا کہ آپ شاید روز دیر سے ہی آفس پہنچیں گے۔ اپنے انٹرویوز کو صبح آٹھ سے نو کے درمیان شیڈول کریں اور اس وقت پر انٹرویور کے ساتھ پہلے ہی اتفاق کرلیا جائے پھر اس وقت پر آفس پہنچنا یقینی بنائیں۔