|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2015

کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ کے علاقے سریاب اورملحقہ علاقوں میں رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن کے دوران 6سوسے زائدبے گناہ افرادکی گرفتاری کیخلاف پارٹی کے رہنماء غلام نبی مری،غلام رسول مینگل،منظوربلوچ،ملک عبدالرحمن خواجہ خیل،آغاخالدشاہ دلسوز کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیامظاہرین نے بینرزاورپلے کارڈاٹھارکھے تھے جن پرنعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ موجودہ حکومت نے برسراقتدارآنے کے بعد بلوچستان میں ماضی کی پالیسیاں روارکھی اورمےئرکے انتخابات کے بعد کوئٹہ کے باسیوں کوقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے رات کی تاریکی میں کلی بڑو،کلی جدیدمیاں خان،کلی کمالو،کلی رسالدار،کلی ولی آباد،کلی سریاب مل،کلی سردہ،کلی چلتن سمیت ملحقہ علاقوں کامحاصرہ کرکے چادراورچاردیواری کے تقدس کوپامال کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ہمدرد بلوچوں اوران علاقوں میں رہائش پذیردیگربلوچوں کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے 6سوسے زائد بے گناہ لوگوں کوگرفتارکرکے مختلف تھانوں میں پابند سلاسل رکھاہے اورایک ایک کمرے میں60,60لوگوں کوبندکرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے چھوٹے کمروں میں اتنے لوگوں کوبندکیاگیاہے جووہاں پربیٹھ نہیں سکتے مقررین کاکہناتھاکہ موجودہ حکومت نے ماضی کی پالیسیوں کوبرقراررکھاہے اورمےئرشپ کے الیکشن کے بعد بلوچ قوم پرعرصہ درازتنگ کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ جس طرح ماضی میں صوبے میں بسنے والے بلوچوں کیخلاف ناروااقدامات جاری تھے اس وقت بھی موجودہ حکمران بلوچ قوم سے جینے کاحق چھینتے ہوئے ان کیخلاف اقدامات کرکے انسانی حقوق کی برملاخلاف ورزیاں کررہی ہے انسانی حقوق کے اداروں کواس کانوٹس لیناچاہئے تاکہ بلوچ قوم کی بلاجوازگرفتاریوں کاسلسلہ بند ہوسکے حکومت اوراداروں کی جانب سے بے گناہ افرادکی گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے بلوچ قوم بھی اسی سرزمین کامالک ہے ان کیخلاف کاروائی کرکے بلوچستان نیشنل پارٹی کیلئے ہمدردی رکھنے والے لوگوں کی گرفتاری کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اگرگرفتارشدگان کوفوری طورپررہانہ کیاگیا توبلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان بھرمیں اس ناروااقدامات اورسرچ آپریشن کے ذریعے بے گناہ لوگوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کریگی جسے حالات کی تمام ترذمہ داری حکومت پرعائد ہوگی مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پرامن طورپرمنتشرہوگئے۔