|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2015

کوئٹہ : گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وویمن یونیورسٹی کے قیام سے بلوچستان میں خاموش سماجی انقلاب کیلئے راہ ہموار ہوچکی ہے ۔ کوئٹہ میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے چھٹے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی بلوچستان کی خواتین کیلئے امید کی کرن ہے ۔ یہ یونیورسٹی خواتین کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے معاشرے کے اندر ایک انقلاب برپا کرے گی۔انہوں نے فارغ التحصیل طالبات سے کہا کہ وہ اپنی ثقافت اور معاشرتی اقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں کردار ادا کریں۔ تقریب میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کے علاوہ مشیر تعلیم سردار رضا بڑیچ ، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔ اس موقع پر 753طالبات میں ایم فل ، پوسٹ گریجویشن اور گریجویشن کی اسناد تقسیم کی گئیں ۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے گولڈ میڈل پانے والی طالبات کیلئے ایک ایک لاکھ روپے جبکہ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات کیلئے بھی پچاس پچاس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی اور رحمت صالح بلوچ، صوبائی مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ، اراکین صوبائی اسمبلی، بلوچستان سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز بھی موجود تھے۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا کہ سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کامیابی کے ساتھ اپنی منزل اور اہداف کی جانب گامزن ہے جوکہ صوبے کی خواتین کو زیور تعلیم سے آراستہ کرتے ہوئے معاشرے کے اندر سے ایک انقلاب برپا کرے گی اور تعلیم یافتہ خواتین اپنی پہچان بنانے کے لئے راہ ہموار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلیمی ادارے سے فارغ التحصیل خواتین اپنی ثقافت اور معاشرتی اقدار کو مدنظر رکھ کر ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لارہی ہیں۔ انہوں نے سردار بہادر خان یونیورسٹی کی بہترین کارکردگی اور اساتذہ کی تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی کامیابی اور سرخروئی قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ وویمن یونیورسٹی نے اپنے ہاں تعلیمی سہولتوں میں اضافہ، اساتذہ اور اسٹاف کے ذریعے ایک صحت مندانہ تعلیمی ماحول کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے طالبات کی تعداد میں اضافہ ہوچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ کانووکیشن طلبہ کی زندگی کا ایک پرمسرت اور یادگار موقع ہوتا ہے، یہ محض کوئی روایتی تقریب نہیں بلکہ ان کی زندگی کے ایک نئے آغاز کی ابتداء ہے گورنر بلوچستان نے وائس چانسلر اور اساتذہ اکرام پر زور دیا کہ تمام یونیورسٹیاں اور منسلک کالجز بین الاقوامی گریجویٹس سسٹم کے معیار کو اپنے ہاں رائج کریں جو کہ دوسال کی بجائے چار سال کی مدت پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ ایک یا دو یونیورسٹیوں میں پہلے ہی رائج کیا گیا ہے۔ وائس چانسلر کمیٹی اس کاجائزہ لے سکتی ہے۔ انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے چھٹے کانووکیشن کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اساتذہ اور طلباء ادارے کی مزید کامیابی، سرخروئی اور ترقی کے لئے اسی خلوص اور جذبے سے کام کرتے ہوئے اسے ملک کے اعلیٰ اور معیاری تعلیمی اداروں میں شامل کرنے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ فارغ التحصیل طلباء کو ان کی محنت اور کاوشوں میں کامیابی سے ہمکنار کرے۔ بعدازاں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور صوبائی مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے چھٹے کانووکیشن کے موقع پر طالبات میں گولڈ میڈل اور اسناد بھی تقسیم کیں۔ قبل ازیں گورنر بلوچستان نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں ڈے کیئر سینٹر اینڈ گیسٹ ہاؤس کا افتتاح بھی کیا۔