|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزروسینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اوجی ڈی سی ایل اوردیگرمرکزی محکموں میں دانستہ طورپربلوچستان کے ساتھ نارواسلوک اورموجودہ دورمیں اوجی ڈی سی ایل میں بڑی تعدادمیں بیوروکریسی اپنے من پسند قریبی رشتہ داروں کواس محکمہ میں بھرتی کروایااوربلوچستان کے عوام ،باصلاحیت نوجوانوں کومکمل طورپرنظراندازکرنااورصوبائی کوٹے کوبھی خاطرنہیں رکھاگیااورجواین ٹی ایس میں بلوچستان کی نوجوان اچھے نمبروں سے این ٹی ایس میں کامیابی حاصل کیامگرانہیں بھی نظراندازکیاگیااورمیرٹ کی دھجیاں اڑائی گئی جس سے ثابت ہوتاہے کہ اس محکمے میں بیوروکریسی کی بلوچستان کے عوام کے ساتھ متعصبانہ رویہ اوران کایہ عمل قابل مذمت اوراب توبڑی تشویشناک حد تک ناانصافیاں برھتی جارہی ہے اوراسی طرح دیگرمرکزی محکموں میں بھی بلوچستان کے کوٹے پرعملدرآمد نہیں کیاجارہاہوناتویہ چاہئے کہ بلوچستان کی احساس محرومیوں اورپسماندگی کومدنظررکھ کربلوچستان کے نوجوانوں کوروگارفراہم کیاجاتاحالانکہ مختلف محکموں میں این ٹی ایس کے حوالے سے جوٹیسٹ لئے جارہے ہیں ان میں بڑی تعدادمیں بلوچستان کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کاجوہربھی دکھارہے ہیں اورکامیابی حاصل کرنے کے باوجود انہیں روزگارفراہم نہ کرناباعث افسوس ہے انہوں نے کہاکہ اسی طرح ایسوسیٹ پریس آف پاکستان میں بلوچی زبان کودایمنی طورپرتشہیرکیاجائے جس طرح عربی ،سندھی پشتون اردو،پنجابی پیش کئے جاتے ہیں بلوچی زبان کونظراندازکرناکسی بھی صورت درست اقدام نہیں ہماری کوشش ہے کہ قوموں کی زبان ثقافت کوترجیحی بنیادوں پراہمیت دیاجائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں محکمہ کمیونیکیشن نے بلوچستان کے عوام کوموبائل اورٹیلیفون کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔حالانکہ اس جدیددورمیں ہوناتویہ چاہئے تاکہ بلوچستان وسیع عریض سرزمین ہے اورکمیونیکیشن کے حوالے سے بہت سے مسائل اب بھی حل طلب ہے لیکن پی ٹی سی ایل کے ارباب اختیارکوچاہئے کہ وہ فوری طورپران علاقوں میں ٹاورلگائے جن میں چاغی کے علاقہ برابچہ ،نوشکی،عیسیٰ چہ،وڈھ شاہ نورانی، فارونہ،واشک ،ناگ ان علاقوں میں فوری کمیونیکیشن کی سہولیات دی جائے انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں جوپسماندہ ترین علاقے ہیں اورعوام اس جدیددورمیں کمیونیکیشن کی بنیادی سہولیات اوررابطوں سے بھی محروم ہے جبکہ پی ٹی سی ایل کے ارباب اختیاریہ جواز پیش کرتے ہیں کہ ان علاقوں میں امن وامان کی مخدوش صورتحال جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے جب سڑکوں اوردیگرترقیاتی کام کئے جاتے ہیں توان کیلئے مشکلات نہیں توپی ٹی سی ایل کے ارباب اختیارکوان پسماندہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پرکام شروع کرے اوراگران مسائل کواولین ترجیح نہیں دی گئی توہم سینٹ میں اسی طرح بلوچستان کی بدحالی اورپسماندگی اورترقی وخوشحالی کیلئے اسی طرح آوازبلندکرتے رہیں گے۔