|

وقتِ اشاعت :   February 2 – 2017

لسبیلہ:ڈائریکٹر بی ڈی اے بلوچستان کیپٹن (ر) جاوید خان نے کہا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل یارڈ بنانے کیلئے ماہر کنسلٹنٹ کی نگرانی میں پی سی ون کی تیاری پر کام شروع کردیا گیاہے چار بلین کی لاگت سے گڈانی شپ بریکنگ میں ترقیاتی منصوبوں پر مشتمل پی سی ون تیاری کے مراحل میں ہے فیزیبلٹی رپورٹ تیاری کے بعد وزیر اعلی کو پیش کی جائیگی اور صوبائی حکومت کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کو بھجوایا جائیگا اس پی سی ون میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو حبکو روڈ سے منسلک کرنے کیلئے بائی پاس منصوبے کی تعمیر ، بی ڈی اے کمپلکس کا قیام ، واٹرسپلائی اسکیم ، سیوریج سسٹم ، سیکیورٹی کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ،محنت کشوں کیلئے لیبر ہاسٹل ، فائر پروف سسٹم کی تنصیب ، ریسکیو آلات کی فراہمی ، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ محنت کشوں کے بچوں کے لئے اسکول کی تعمیر ،پچاس بیڈ کا ہسپتال ریسپانس سینٹر اور پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ کا قیام شامل ہے وہ گزشتہ روز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ دورے کے موقع پر محنت کشوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر جنرل منیجر بی ڈی اے منیر احمد بزنجو بھی انکے ہمراہ تھے ڈائریکٹر بی ڈی اے نے کہا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کے لئے ماڈل پلاٹ کا منصوبہ بھی اس میں شامل کیا گیا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات اور صوبائی وزیر بی ڈی اے کی خصوصی دلچسپی سے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام کرنے والے محنت کشوں کے لئے حفاظتی انتظامات سے متعلق اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں حکومتی احکامات پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا ، کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ، ابنھوں نے بتایا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ 1254ایکڑ پر مشتمل ہے اس میں 314پلاٹس میں ایک سوایک پرائیویٹ سیکٹر کے پاس جبکہ حکومت کے پاس صرف 34پلاٹ ہیں انھوں نے کہا شپ بریکرز کی مشاورت سے حکومت نے گڈانی شپ بریکنگ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جامع حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا گیاہے ،