|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2017

اسلام آباد: پاکستان نے بغیر دستاویزات برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے برطانیہ کے ساتھ معاہدہ کرلیا۔ اسلام آباد میں برطانوی وزیرداخلہ امبر رُڈ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ برطانوی وزیرداخلہ سے ملاقات کافی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ ملاقات کے دوران دو معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن میں سے ایک برطانیہ میں بغیر دستاویزات مقیم پاکستانیوں کی واپسی کا معاہدہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ ایک سمجھوتے کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں جس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کے شعبوں کی نشاندہی اور وضاحت کی گئی۔ یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، پاکستان سے ازسرنو تعلقات قائم کرنے کا خواہاں چوہدری نثار نے کہا کہ اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سال میں کم سے کم ایک بار برطانیہ اور پاکستان کے وزرائے داخلے کے درمیان وزارتی سطح کی ملاقات ہونی چاہیے جس کے ایجنڈے میں سیکیورٹی سے لے کر انسداد دہشت گردی، منشیات، منظم جرائم، خفیہ معلومات کا تبادلہ وغیرہ شامل ہوں۔ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے جلد دورہ پاکستان کی توقع ہے، ایسے کوئی مسائل نہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں رکاوٹ ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے مستحکم تعلقات ہیں،برطانوی وزیر داخلہ سے خوشگوار اور مثبت بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے لیے خوشحالی کے مشترکہ مواقع موجود ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ دہشت گردی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے برطانوی وزیرداخلہ نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے، گزشتہ دو برس کے دوران پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور اس کے لیے پاکستان کی پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ مزید پڑھیں: برطانیہ :’جنسی کاروبار’ میں ملوث پاکستانی ڈی پورٹ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بانی ایم کیوایم کے معاملات برطانوی پولیس دیکھ رہی ہے اس معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی کل آبادی کے 2 فیصد لوگوں کا تعلق پاکستان سے جس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ کے پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔ برطانوی وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تیزی سے بہتر ہورہی ہے اور برطانیہ یورپی یونین کے باہر بننے والے نئے تعلقات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں دوطرفہ شراکت داری کو وسعت دینے کے طریقہ کار طے کرنے کے حوالے سے پاکستانی وزیر داخلہ کی مذاکرات کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہی ہوں‘۔ برطانوی وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی مل کر کام کررہا ہے تاہم اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم کے خصوصی نمائندے برائے انسداد دہشت گردی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ برطانوی وزیرداخلہ نے کہا کہ ہم برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کی حوالگی اور قانونی معاونت کے حوالے سے قریبی تعاون کے خواہاں ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دونوں ملکوں میں کوئی بھی ملزم کو راہ فرار نہ مل سکے۔ ایوی ایشن اور بارڈر سیکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امبر رُڈ نے کہا کہ اسلام آباد میں نئے ایئرپورٹ کی تعمیر خوش آئند ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اور زیادہ بین الاقوامی پروازیں اسلام آباد آئیں گی‘۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ امیگریشن کے حوالے سے منظم جرائم پر قابو پانے کے لیے بھی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کاروبار کے لیے سب کو خوش آمدید کہتا ہے اور دونوں ملک یہ چاہتے ہیں کہ ان کے سرحد محفوظ رہیں۔