|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

کوئٹہ : بی ایس او پجار اور پشتون سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، پشتونخوا ہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، پی ایس ایف اور ایچ ایس ایف کا مشترکہ اجلاس بی ایس او پجار کے مرکزی سیکرٹریٹ میں زیر صدارت حمید بلوچ مرکزی سیکرٹری جنرل سیکرٹری جنرل منعقد ہوا اجلاس میں جامعہ بلوچستان سمیت کوئٹہ کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیمی مسائل پر زیر بحث رہا ہے اجلاس میں بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین گہرام اسلم بلوچ ، بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزید بلوچ ، پی ایس ایف کے صوبائی چیئرمین، سردار شہباز ایسو ٹ ، پی ایس او کے سیف اللہ ایچ ایس ایف کے حسین شیرانی ودیگر رہنماوں میں مرکزی وائس چیئرمین آغا داود شاہ بلوچ شوکت بلوچ، انعام کاکڑ، جعفر بلوچ، گورگین بلوچ شفقت ناز بلوچ، نجیب بلوچ، نصر اللہ بلوچ، ودیگر شریک تھے اجلاس میں اس بات کو شدید مشکلات کے محسوس کئے کہ جامعہ بلوچستان مختلف تعلیمی مسائل سے دو چار ہے جوکہ طلباء کو بنیادی تعلیمی سہولیات میسر نہیں ہے جس سے طلباء استفادہ حاسل کر سکیں حالانکہ جدید دنیا میں تعلیم کو بری اہمیت حاسل ہے کیونکہ بغیر علم و آگاہی کے ہم ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتے تو اسلئے ہمیں چاہئے کہ جامعہ بلوچستان میں تعلیمی کلچر کو بحال رکھنے کی خاطر مثبت کردار ادا رکنے کی بھر پور کوشش کریں، چونکہ یونیور سٹیز قوموں کی تقدیر بدلتی ہے لیکن بد قسمتی سے جامعہ بلوچستان میں تحقیقی و جدید علم کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے جن میں آج اتوار کو آل پارٹیز ، پیر کو بلوچستان بار کونسل ، ، گورنر بلوچستان اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے ملاقات کرکے بلوچستان میں پائی جانی والی تعلیمی پسماندگی اور جامعہ بلوچستان میں طلباء کوہراسا ں کرنے اور انہیں تعلیمی سہولیات مہیا نہ کرنے کے بارے میں آگاہی کریں گے اجلاس میں ااج جو جامعہ بلوچستان میں طلباء ایکشن کمیٹی یونیور ستی کے نام سے جو پمفلٹ تقسیم کی گئی ہوں اس پمفلٹ میں طلباء تنظیموں پر مختلف الزامات عائد کئے گئے جو من گھڑت ہیں اس پمفلٹ سے یہ چابت ہوتے ہیں کہ جو تحریک طلباء تنظیموں نے جامعہ بلوچستان کے تعلیمی مسائل اور طلباء کے ساتھ یونیور سٹی انتظامیہ کی ناروا سلوک اختیار کرنے کے خلاف شروع کی تو اس تحریک کو دبانے کی خاطر فرخی نام سے پمفلٹ تقسیم کرکے طلباء کو بنیادی حقوق کے حصول اور جامعہ بلوچستان کے مسائل پر پردہ ڈالنے کی نام کوشش قرار دیے رہا ہے اجلاس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس طرح کے جھوٹ پر مبنی پمفلٹ تقسیم کرنے سے ہماری حوصلہ وجذبے کمزور نہیں کئے جاسکتے ہیں کیونکہ یہ تحریک طلباء تعلیمی مسائل کے حل کے لئے قربانی دینے کیلئے تیار ہیں او رطلباء کی معاشرہ و تعلیمی استحصال کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔