|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2017

کوئٹہ:  چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ)نے کہاہے کہ ایک عشرے سے بھی زائد عرصہ کی تاخیر کے بعد کچھی کینال پراجیکٹ بالآخر رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں مکمل ہورہا ہے ،جس کے بعد پراجیکٹ کے ہیڈ ریگولیٹر سے مین کینال میں پانی کی بھرائی کی جائے گی تاکہ مین کینال اوراس پر تعمیر کئے گئے مختلف سٹرکچرز کو ٹیسٹ کیا جاسکے۔ 

رواں ماہ کے آخر تک منصوبے کا افتتاح ہوگا اور مین کینال سے آبپاشی کے نظام میں پانی چھوڑا جائے گا ،جس کی بدولت صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں 72ہزار ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ اجلاس کا مقصد کچھی کینال پراجیکٹ پر تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ کچھی کینال پراجیکٹ بالآخر مکمل ہونے جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 15سال پہلے اس منصوبے کی تعمیر شروع ہوئی اور اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ اور تاخیرکی وجہ سے یہ منصوبہ تقریباً ترک کیا جاچکا تھا، لیکن موجودہ وفاقی حکومت کی بھرپور مدد اور واپڈا ٹیم خصوصاً انجینئرز کی محنت اور لگن کی وجہ سے اس منصوبے کو نئی زندگی ملی اور اب یہ مکمل ہورہا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھی کینال بلوچستان میں واٹر انفراسٹرکچر اور آبپاش زراعت کی ترقی کے لئے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ کچھی کینال منصوبہ تقریباً 80 ارب روپے کی لاگت سے تعمیرکیا جارہا ہے ۔

اس منصوبے کی مرکزی نہر کی لمبائی 363کلومیٹر ہے جس میں سے 351کلومیٹر پختہ (Lined)ہے۔ مرکزی نہر صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں تونسہ بیراج کے مقام سے نکلتی ہے اور صوبہ بلو چستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں اختتام پذیر ہوتی ہے۔

مرکزی نہر میں پانی کے بہاؤ کی صلاحیت 6ہزار کیوسک ہے جس پر 914مختلف سٹرکچرز بھی تعمیر کئے گئے ہیں ، اِن سٹرکچرز میں ہیڈ ریگولیٹر اور کراس ریگولیٹرز ، روڈ اور ریلوے پل ، کراس ڈرینیج اور اسکیپ سٹرکچرز اور واٹرکراسنگز شامل ہیں۔