|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2017

کوئٹہ :  مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ علامہ پروفیسر سنیٹر ساجد میر سے وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے متکز اہل حدیث جامعہ سلفیہ میں ملاقات کرتے ہوئے انہیں بھرپور یقین دہانی کرائی کہ حکومت مولانا ابوتراب کے اغوا جیسے المناک واقعے سے غافل نہیں، شروع دن سے انکی بازیابی کیلئے حکومتی وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کوششیں جاری ہے ، اور ان شاء4 اللہ بہت جلد ہم کسی مثبت نتیجے پر پہنچے گے۔

علامہ پروفیسر سنیٹر ساجد میر نے کہا کہ مولانا علی محمد ابوتراب جیسے معزز دینی سماجی و سیاسی شخصیت کا اغوا ایک بڑے المیہ سے کم نہیں ، 22 دن گزرنے کے باوجود انکی عدم بازیابی حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،انہوں نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ انہیں بازیاب کرانے کی کوششیں مزید تیز کی جائے ، ملک بھر میں تمام حلقوں میں انکی اغوا سے تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ہمارے کارکنوں میں اشتعال پایا جاتا ہے ، انکی عدم بازیابی کی صورت میں یہ اشتعال مزید بڑھ سکتا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران و کارکنان نے اس المناک واقعے پر بڑی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، مولانا علی محمد ابوتراب کی سماجی و سیاسی خدمات کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وہ ہمارے لئے ایک بڑے بھائی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اس موقع پر مولانا علی محمد ابوتراب کے بڑے بھائی حاجی نعمت اللہ ، مرکزی نائب امیر مولانا حافظ عبدالحمید عامر ، مولانا عبدالرزاق خارنی، مولانا محمود آبوتراب حافظ ناصر الدین ضامرانی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مولانا عصمت اللہ سالم ، مفتی سمیع اللہ، نجیب اللہ عابد و دیگر موجود تھے۔