|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2017

اسلام آباد/کوئٹہ:  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منتقلی اختیارات کے چیئرمین سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ وفاق جب تک بلوچستان کی پسماندگی کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کرینگے ۔

اس وقت تک ہمارے مسائل کاحل ناممکن ہے صرف یقین دہانیوں سے اب کام نہیں چلے گا حکومت کواس حوالے سے اب عملی اقدامات کرناہونگے تعلیم کے شعبے میں بلوچستان کا دانستہ طورپر پسماندہ رکھاجارہاہے جس کااندازہ اس بات سے بخوبی لگایاجاسکتاہے کہ خضدارانجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کو 30سال ہوچکے ہیں مگر ادارے میں اب بھی صرف روایتی چارشعبوں میں تعلیم دی جارہی ہے ۔

ان خیالا ت کااظہارا نہوں نے گزشتہ روز سینیٹ اجلاس سے خطاب میں کیا سینیٹر کبیرمحمدشہی نے کہاکہ ایچ ای سی کا سلوک انتہائی تشویش ناک ہے کیونکہ ادارہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے وہ اقدامات اورتوجہ نہیں دے رہا جس کی صوبے کے عوام کو ضرورت ہے حد تو یہ ہے ۔

تعلیمی اسکالرشپ پر بھی دیگرصوبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء4 وطالبات جعلی ڈومیسائل کے ذریعے بیرون ملک لطف اندوز ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ چند سال قبل قائم ہونے والی جامعات میں 25سے زائد شعبے ہیں مگر خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کو دانستہ طورپر اس ح والے سے نظرانداز کیاجارہاہے جو قبول نہیں۔