|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2017

کوئٹہ: حکومت بلوچستان حضرت امام حسینؓ کے چہلم میں شرکت اورعراق اورایران میں مقدس مقامات کی زیارتوں کیلئے ملک بھر سے آنے والے زائرین کو تفتان پاک ایران سرحد تک بھرپورسیکیورٹی فراہم کررہی ہے اورگذشتہ چند دن کے دوران تقریباً 550کوچز کے ذریعے 30ہزار سے زائد زائرین کوبحفاظت کوئٹہ سے 7سوکومیٹردور تفتان پہنچایاگیاہے۔

صوبائی حکومت کثیر اخراجات برداشت کرتے ہوئے زائرین کی بحفاظت آمدورفت کو یقینی بنارہی ہے اورپولیس ،لیویز اور ایف سی اہلکارزائرین کے قافلوں کو سیکیورٹی فراہم کررہی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق ایس اوپی کے تحت ایک کانوائے میں تقریباً15سوزائرین کو تفتان بارڈر تک پہنچایاجاسکتاہے تاہم خصوصی حالات کوسامنے رکھتے ہوئے مشکل صورتحال کے باوجود ایک بہت بڑی تعداد میں زائرین کو تفتان پہنچایاگیا۔

صوبائی حکومت کاموقف ہے کہ اس سال زائرین کی بڑھتی ہوئی تعدادتفتان تک محفوظ سفر کیلئے مشکلات کاباعث بن سکتی ہے اوراب جبکہ چہلم میں کم وقت رہ گیا ہے ،اس کے ساتھ ساتھ تفتان بارڈر پر امیگریشن کے عمل کیلئے بھی وقت درکار ہوتاہے ، لہٰذامزید آنے والے زائرین چہلم میں شرکت نہیں کرسکیں گے ۔

زائرین کی بڑی تعداد کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے جو بذریعہ ژوب کوئٹہ اوریہاں سے تفتان جاتے ہیں اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیااوراُن سے زائرین کی آمدورفت سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

وزیراعلیٰ نے انہیں اس ضمن میں صورتحال سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی حکومت چہلم میں شرکت کے خواہشمند زائرین سے درخواست کرے گی کہ وہ صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے سفر کا فیصلہ کریں۔

انہوں نے زائرین کو بھرپورسیکیورٹی کی فراہمی پر وزیراعلیٰ بلوچستان اورصوبائی حکومت کا شکریہ اداکیا۔