|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں روزنامہ آزادی ،روزنامہ انتخاب حب ، کوئٹہ ، روزنامہ بلوچستان ایکپریس سمیت دیگر مقامی اخبارات کے اشتہارات کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخباری صنعت سے وابستہ 4200سے زائد افراد گزشتہ 20دنوں سے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔

آزادی صحافت پر قدغن کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اخبارات میں بیانات کی اشاعت پر پابندی یا ترسیل روکنے سے نقصان صرف بلوچ کا ہو رہا ہے صوبے میں واحد صنعت جو اخبار کی ہے جس سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے ۔

گزشتہ20دنوں سے بلوچستان کے بلوچ اضلاع میں اخبارات کی ترسیل پر پابندی عائد کی گئی ہے 80فیصد پریس کلبز بند ‘ صحافی اور اخباری کارکن ‘ ہاکر گھروں میں محصور ہیں ہاکر ز جن کا گزار بسر اخبارات کی فروخت پر تھا ان کے گھروں میں فاقے پڑ گئے ہیں ۔

بلوچ قوم جو پہلے ہی سہولیات سے محروم تھی انٹرنیٹ کی بندش کے بعد اب اخبارات کی ترسیل روک جانے کے بلوچ قوم دنیا سے بے خبر اور قرون وسطیٰ میں زندگی بسر کر رہی ہے ۔

بیان میں روزنامہ آزادی ، روزنامہ انتخاب حب ، کوئٹہ سمیت دیگر مقامی اخبارات کے اشتہارات کی بندش پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشتہارات جو اخبارات کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ان کی بندش سے بلوچ اخبارات شدید متاثر ہو چکے ہیں جن میں کام کرنے والے افراد بھی ذہنی کوفت سے دوچار ہیں ۔

بلوچ کے معاشی قتل عام کے منصوبے پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ معاملات کو انتقامی کارروائیوں کی بجائے مل بیٹھ کر حل کیا جائے مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں بیانات ‘ خبروں ‘ تجزیوں اور تبصروں کے حوالے سے عالمی صحافت کے اصولوں کو مد نظر رکھا جائے ۔

بیانات کی اخبارات میں اشاعت پر پابندی کا خاتمہ کر کے اخبارات کے بائیکاٹ کا سلسلہ ختم کیا جائے بیان میں بلوچ اخباری مالکان اور کارکنوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی این پی جو قومی جمہوری جماعت ہے ۔

بلوچستان کے مقامی اخبارات کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور کئی خامیوں سے بھی واقف ہے بی این پی اختیار میں آ کر مقامی اخبارات کی ترقی و ترویج سمیت بلوچستان کے وسائل کو مقامی اخبارات پر خرچ کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے ان کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرے گی تاکہ موجودہ صورتحال میں اخبارات کیلئے مختص بجٹ کا 50فیصد جو بدیسی اخبارات کو مل رہا ہے ۔

اس کو روک کرمقامی اخبارات پر خرچ کیا جا سکے تاکہ وہ ملک کے دوسرے اخبارات کے برابر آ سکیں محکمہ تعلقات عامہ کے ارباب اختیار مقامی اخبارات کی ساکھ کو برقرار رکھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے ۔

بیان میں بلوچ عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ موجودہ مشکل صورتحال میں بلوچ اخبارات سے ہر قسم کوتعاون یقینی بنائیں تاکہ وہ اپنی اشاعت کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رکھ سکیں آخر میں کہا گیا ہے کہ اگر اخبارات کے ساتھ جاری رویہ ترک نہ کیا گیا تو پارٹی ایوان بالا سمیت ہر فورم پر بلوچ اخبارات کے تحفظ کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔