|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2014

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایک اور جھوٹ بولنے پر قوم سے معافی مانگیں، اب وہ نواز شریف دھاندلی کو چھوڑیں، جھوٹ بولنے پر ہی مستعفیٰ ہو جائیں۔ آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک ریلیشنز) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے بعد کارکنان سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے پہلے پولیس کو بدنام کیا اب فوج کو بدنام کیا جا رہا ہے، نواز شریف ایسے لیڈر ہیں جن کی ایک زبان نہیں ہے، عوام کے سامنے جھوٹ بولنے پر بل کلنٹن کی حکومت گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی میں کیا کہا کہ ہم نے فوج کو کچھ نہیں کہا، وزیراعظم نواز شریف ہمیشہ اپنی بات سے پیچھے ہٹے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے احتجاج کے پیچھے فوج نہیں ہے، سارا پاکستان ہمارے پیچھے کھڑا ہے، 14ماہ سے کہہ رہے تھے اگر انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف جب تک مستعفی نہیں ہوتے، احتجاج جاری رکھا جائے گا۔

نواز شریف کی زبان پر بھروسہ نہیں، عمران خان


قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے اور تحریک انصاف نے فوج سے ثالثی کے لیے نہیں کہا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو ملاقات کی درخواست تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے سربراہان نے خود کی تھی۔ ڈی چوک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘میں نے جنرل راحیل شریف سے کہا کہ مجھے نواز شریف کی زبان پر اعتماد نہیں ہے’۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ نواز شریف استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ انھیں نواز شریف کے استعفیٰ کے علاوہ کوئی چیز قبول نہیں کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے عدالتی کمیشن کامیاب نہیں ہو سکتا۔ عمران خان نے ماڈل ٹاؤن ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ پولیس نے لوگوں پر سترہ جون کو گولیاں چلائیں، لیکن ان لوگوں نے ایف آئی آر ہی بدل دی۔ پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ وہ ساری اسمبلی سے زیادہ میں جمہوریت جانتے ہیں۔تمام اسمبلی مل کرفرسودہ نظام کوبچارہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھےلوگ مل کردھاندلی کو بچارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دھرنے کا سولہواں دن ہے اور لوگوں کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔