|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2015

لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے کسی بھی ادارے سے محاذ آرائی نہیں چاہتے اور رینجرز و پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی کا درس دینے والوں کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم میں کسی قسم کا کوئی عسکری ونگ نہیں ہے اور کروڑوں عوام کی اس منتخب نمائندہ جماعت میں اگر چند افراد نے قانون کو ہاتھ میں لیا ہے تو یہ ان کا ذاتی فعل تھا، پارٹی کی پالیسی کا حصہ ہرگز نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے، ایم کیو ایم جمہوری، لبرل اور پروگریسیو خیالات رکھنے والی ایسی جماعت ہے جو قومیت، نسل، زبان، ثقافت، صوبے، جنس، مسلک اور مذہب سے بالاتر ہو کر سب کے ساتھ یکساں سلوک پر یقین رکھتی ہے اور ان سب کے حقوق کے حصول کے لئے آئینی، قانونی اور پرامن جمہوری جدوجہد کر رہی ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ کچھ عناصر سوشل میڈیا پر خود کو ایم کیو ایم کا ظاہر کرکے پولیس اور رینجرز اہلکاروں سے محاذ آرائی کے پیغامات کا تبادلہ کر رہے ہیں لیکن میں واضح اور دوٹوک الفاظ میں ایک بار پھر ایم کیو ایم کے تمام نظریاتی ذمہ داران اور کارکنان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ایم کیو ایم قانون نافذ کرنے والے کسی بھی ادارے سے محاذ آرائی نہیں چاہتی بلکہ اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آئین وقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج اور ایسے جلسے جلوس کرنے پر یقین رکھتی ہے جن میں تشدد کا زیرو فیصد بھی عمل دخل نہ ہو۔ قائد ایم کیو ایم نے تحریک کے تمام ذمہ داران اور کارکنان سے کہا کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر رینجرز اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی کا درس دے رہے ہیں ان کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں اور ایسے عناصر کا یہ عمل ایم کیو ایم کو بدنام کرنے کی سازش کا تسلسل ہے۔