|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2015

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں تیل تلاش کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے ضابطہ کے مطابق ضلع سانگھڑ میں سماجی بہبود کے کام نہ کروانے‘‘سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران صوبہ بلوچستان کو پیداواری بونس اور رائلٹی کی عدم ادائیگی پر وفاقی حکومت سے 26اگست تک جواب طلب کرلیا ہے اور واضح کیاہے کہ اگر عدالت کے حکم کی عدولی ثابت ہوگئی تو ذمہ داروں کے خلاف سخت نوٹس لیا جائے گا یہ حکم بدھ کے روز ،جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے جاری کیاہے کیس کی سماعت کی تو ڈائریکٹر مائینز بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے پروڈکشن بونس اور رائلٹی کے معاملہ پر پاکستان پٹرولیم لمیٹیڈ کو ایک سال کی توسیع دے دی ہے ،جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ توسیع کس طرح دے سکتی ہے ، دوران سماعت درخواست گزار روشن علی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے ضلع میں تیل تلاش کرنے والی کمپنیوں نے کسی بھی قسم کا فلاحی کام نہیں کروایا ہے ،انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ خود موقع کا ملاحظہ کرے ، جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ عدالت کا کام نہیں ہے ،تاہم اگر عدالت کے حکم کی عدولی ثابت ہوگئی تو ذمہ داروں کے خلاف سخت نوٹس لیا جائے گا ، بعد ازاں عدالت نے صوبہ بلوچستان کو پروڈکشن بونس اور رائلٹی کی اعدم ادائیگی پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئے اور کیس کی مزید سماعت 26اگست تک ملتوی کردی