|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اس کا واحد حل مذاکرات ہے بلوچستان کی تمام قوتیں حکومت بلوچستان کی مفاہمتی پالیسی سے فائدہ اٹھائیں سیاسی و جمہوری عمل نجات کا واحد ذریعہ ہے نیشنل پارٹی کے نائب صدر طاہر بزنجو کا پارٹی کے مرکزی کابینہ کے اجلاس سے خطاب اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ، جان محمد بلیدی صوبائی صدر میر محمد اکرم دشتی ، نادر ایڈوکیٹ ، محراب مری، عبدالخالق بلوچ، ایم پی اے ڈاکٹر شمع اسحاق، انجینئر حمید بلوچ، فدا حسین دشتی ا ور ڈاکٹر اسحق بلوچ نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں آمر کی لگائی ہوئی آگ کو بجھانے کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں مفاہمتی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں بلوچستان کو آگ و خون سے نکالنے کیلئے بھرپورکوشش کررہا ہوں پاکستان کی حکومت و ادارے اس عمل میں ہم سے بھرپور تعاون کررہے ہیں۔پارٹی کے کارکن مخالفین کے منفی پروپیگنڈے کا شکار ہونے کی بجائے ثابت قدمی کے ساتھ اپنے سیاسی و قومی موقف کا دفاع کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان اس بات پر متفق ہوتے جارہے ہیں کہ بلوچستان میں قومی حقوق کے حصول کیلئے نیشنل پارٹی کی جمہوری و سیاسی حکمت عملی قابل عمل اور مثبت پیشرفت ہے ہمیں مسلح گروہوں کو اس بات پر قائل کرنا ہوگاکہ مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد ذریعہ ہیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی مفاہمتی پالیسی اور پرامن بلوچستان پلان انتہائی مثبت سیاسی اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں مردم شماری سے قبل اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ غیر قانونی طور پر آباد افغان مہاجرین کو واپس ان کے وطن بھیجا جائے ۔ افغان مہاجرین کی موجودگی میں بلوچستان میں مردم شماری ہر گز قبول نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اب انتہا پسندی کی ہرگز گنجائش نہیں ہے۔ بعض سیاسی پارٹیاں اپنے سیاسی مفادات کیلئے منافقت سے کام لے رہی ہیں جنہیں قومی مفادات سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاسی مفادات کو قومی مفادات پر قربان کرنے کی حکمت عملی پر کاربند ہے۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر طاہر بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی وسعت اختیار کرتی جارہی ہے بلوچستان کی صوبائی حکومت کو بلوچستان بھر کے دانشوروں و ادباء کی حمایت حاصل ہے پارٹی کی مقبولیت و شناخت میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی وسعت کے پیش نظر اب پارٹی کے ڈسپلن پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے پارٹی اور اداروں کے استحکام کیلئے اب یہ ضروری بن گیا ہے۔ پارٹی کابینہ کے اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی سیاسی معاملات سمیت مالیاتی معاملات پر خصوصی بحث کی گئی اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔