|

وقتِ اشاعت :   November 27 – 2018

کوئٹہ: چیف آف ساراوان سابق وزیراعلیٰ اور رکن صوبائی اسمبلی نواب اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت میرے حلقہ انتخاب میں حالات خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور جو لوگ اس کے پس پردہ کارفرما ہیں اور ان سازشوں میں مصروف عمل ہیں ۔

انہیں اس میں ناکامی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ میرے حلقہ انتخاب میں ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں میں اُس دن ہی اضافہ ہوگیا تھا جس دن عوام کے تعاون سے میری کامیابی کا نوٹیفکیشن ہوا تھا میری یہ کامیابی بعض قوتوں کو ہضم نہیں ہورہی میں نے آئی جی پولیس بلوچستان سے بھی رابطہ کرکے اپنے حلقہ انتخاب میں پولیس انتظامیہ کی تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا لیکن تاحال صورتحال جوں کی توں ہے جس سے ہمارے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ 

یہ بات اُنہوں نے ٹیلی فون پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ رکن صوبائی اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی کا کہنا تھا کہ میرے حلقہ انتخاب میں الیکشن سے قبل ایسی کوئی صورتحال نہیں تھی لیکن یہ بات باعث تشویش ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد یکدم سے ایک سازش کے تحت چوری چکاری اور ڈکیتی کی یلغار سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ مستونگ کے حالات خراب ہیں ۔

میں یہ سمجھتا ہوں کہ مستونگ کے عوام باشعور ہیں اور وہ ان سازشوں کو بخوبی جانتے اور سمجھتے ہیں کیونکہ یہاں سے جن لوگوں کو شکست ہوئی ہے وہ چاہتے ہیں کہ مستونگ کے حالات خراب کرکے یہ تاثر دیا جائے کہ عوام نے جن لوگوں کو منتخب کیا ہے وہ ان کا تحفظ نہیں کر پارہے ۔

لیکن ان کی یہ سوچ غلط ہے اور ہم اپنے عوام کا تحفظ کرنا اچھی طرح جانتے ہیں اس سازش کے پس پردہ جو عناصر کارفرما ہیں انہیں ان سازشوں میں ناکامیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا اور ہم اپنے عوام کے تعاون سے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے جس سے علاقے کا امن تباہ ہو۔