|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت کے گڈگورننس کے دعوے بے سودثابت ہونا لگے صوبے کے تین محکموں کے سیکرٹریز 19 گریڈ کے آفیسرز ہیں،محکمہ تعلیم میں سینئرز کو نظر انداز کرکے جونئیر افیسر کو ڈائریکٹر تعلیم لگا دیا گیا،بلاجواز تبادلوں کے خلاف افیسران نے سروس ٹربیونل کا رخ کرنا شروع کردیا بلوچستان حکومت نے پچھلے چودہ ماہ کے دوران اب تک سینکڑوں افیسران کے تبادلے وتقرریاں کی ہیں سابق حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت بھی پسند ناپسند کا شکار ہے۔

سول سیکرٹریٹ میں 21 گریڈ کے افیسر اور 20 گریڈ کے ایک درجن سے زائد افیسر وزیر اعلی معائنہ کمیٹی کے عارضی ممبر کے نام پر کھڈے لائن لگے ہوئے ہیں جبکہ تین محکموں کے سیکرٹریز 19 گریڈ کے ہیں جن کو عارضی چار ج دیکر کام چلایا جارہا ہے،سیکرٹری نظم ونسق کی پوسٹ چھ ماہ سے خالی ہے اس اہم محکمے کو بھی انیس گریڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری چلارہے ہیں۔

محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر کو وزیر تعلیم کی بات ناماننے پر او ایس ڈی کردیا گیا اوران کی جگہ جونئیر افیسر کو ڈائریکٹر کا چار ج دے دیا گیا ان کے پاس ایک اور عہدے کا چار ج بھی ہے،صوبے کے کئی افیسران اپنے تبادلوں کے خلاف سروس ٹربیونل سے رجوع کرچکے ہیں جہاں اب تک ایک درجن کیسززیر سماعت ہیں۔