|

وقتِ اشاعت :   January 8 – 2020

کوئٹہ اندرون بلوچستان :  کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، تفصیلات کے مطابق گذشتہ 4روز سے جاری بارشوں اور برفباری کے باعث ضلع پشین اور چاغی میں کچے مکانات گر گئے ہیں اور سیلابی ریلوں کے باعث زرعی بندات کو نقصان پہنچا۔

دالبندین، قلعہ عبداللہ،چاغی،نوشکی اور برشور میں ندی نالوں میں طغیانی آنے کے بعد زمینی راستہ منقطع قلعہ عبداللہ میں ماچکہ ڈیم اور قلات میں ڈلوڈ ڈیم ٹوٹ گیا جس کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے وادی کوئٹہ میں تیسرے روز بھی ہلکی برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا زیارت،کان مہترزئی،توبہ اچکزئی،توبہ کاکڑی،ہربوئی اور قلات میں برفباری نے سفید چادر اوڑھ لی۔ شدید برفباری کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔قلعہ عبداللہ سے کوئی 15 کلومیٹر شمال میں واقع ماچکہ ڈیم جس سے گزشتہ سال تقریبا 2 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔

ناقص تعمیر کی وجہ سے ٹوٹ گیا اور ڈیم میں جمع شدہ پانی مکمل طورپر ضائع ہوگیا ڈیم ٹوٹنے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کو الرٹ کرکے مختلف مقامات پر ناکے بھی لگائے گئے اسسٹنٹ کمشنر جہانزیب شیخ کیمطابق آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے پانی کیساتھ واقع آبادیوں کو آگاہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایک فیلڈر کار ریلے میں بہہ گیا جس میں سوار پانچ افراد معمولی زخمی ہوگئے جنہیں لوگوں نے گاڑی سے نکال لیا۔محکمہ بی اینڈ آر کے ایکسئین ڈیم کی دورے پر تھے کہ اس دوران ڈیم ٹوٹ گیا تاہم خوش قسمتی سے بال بال بچ گئے۔

قلات میں ڈلو ڈیم پانی سے بھر جانے کی وجہ سے ڈلو ڈیم ٹھوٹ گیا اطلاح ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر قلات زاہد حمید لانگو ایے سی منگچر وکیل کاکڑ تحصیل دار محمد بلوچ اپنے ٹیم کے ہمراہ ڈلو کے علاقے پہنچ گئے اور ڈیم کی ذد میں آنے والی رہائشی آبادی میں لوگوں مال مویشی کو محفوظ جگہ منتقل کرلیا جس کے باعث آس پاس کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے شہر بڑے نقصان سے بچ گیا اور ڈلو ڈیم ٹھوٹ جانے کی اصل وجہ جوکے ناقص مٹریئل اور مٹھی سے بنانے کے باعث پانی کے بہا کو برداشت نہ کرسکا جس کے باعث ڈیم ٹھوٹ گیا اور لاکھوں کیوسک پانی ضائع ہو گیا متعلقہ آفیسران دیگر ڈیمز اور بندات کا معائنہ کیا۔

چھاتی ڈیم بھی پانی سے بھر چکا اس ڈیم کو کوئی خطرہ نہیں لینڈ سلائڈنگ کے باعث یوسی نیمرغ کا رابطہ قلات شہر سے کٹ گیا تھا اے سی ذائد لانگو نے اپنے ٹیم کے ساتھ سڑک سے باری پھتر ہٹا کر نیمرغ کے راستہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ دالبندین گزشتہ رات سے جاری بارشوں کی وجہ سے چاغی سمیت رخشان ڈویژن میں متعدد دیہاتوں میں پانی داخل ہوگیا کچے مکانات اور دیواریں مہندم ہو گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوادالبندین ٹو ماشکیل کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

شدید بارشوں سے پاک ایران ریلوے پٹٹری کو بھی بحال نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے ٹرین سروس بحال نہ ہو سکی۔دالبندین کے قریب ٹرالر کو سیلابی ریلے لے گئی جس کی سبب آر سی ڈی شاہراہ بند ہوگی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔ منگچر میں شدید بارش اور برفباری سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا تو اگلے روز بارشوں اور برفباری سے سردی میں ریکارڈ اضافہ ہوا دن بھر یخ بستہ ہوائیں چلتی رہی نقطہ انجماد نیچے گر گئے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہے گئے۔

چمن شہر اور گردنواح کے علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری یخ بستہ ہوائیں موسم شدید سرد ہوگیا جبکہ درہ کوژک کے پہاڑوں نے سفید چار اوڑ لیا ہے برفباری ہونے سے علاقے میں لوگوں نے گرم گرم جیکٹوں اور چادروں کا استعمال شروع کرلیا ہے لوگوں نے برفباری سے سے لطف اندوز ہونے کیلئے درہ کوژک کا رُخ کرلیا۔

دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کے کنٹرول روم کے ڈپٹی انچارج یونس مینگل نے کہا ہے کہ سیلابی صورت حال کے باعث بلوچستا ن کے لیے الرٹ جاری کردیا گیا ہے اتوار کی شب سے شروع ہونے والی بارش کے باعث ضلع پشین میں 16 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جب کہ چھ بھیٹر بکریاں ہلاک ہوئی ہیں بارش مکران ڈویژن، قلات، نصیر آباد اور کوئٹہ ڈویژن میں ہوئی اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پی ڈی ایم اے نے ریلیف کا سامان متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو بھجوا دیا ہے۔