|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2020

لندن: برطانوی پولیس نے گزشتہ تین سال سے بار بار فون کرکے تنگ کرنے والی ایک خاتون کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ان پر مقدمہ چلانے کے بعد انہیں دس ہفتوں کےلیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، 54 سالہ جیلینا بوبرووا پچھلے تین سال سے برٹش پولیس ہیلپ لائن 999 پر بار بار کال کیے جارہی تھیں، حالانکہ نہ تو انہیں کوئی رپورٹ درج کروانی ہوتی اور نہ ہی محکمہ پولیس کو کوئی خبر دینا مقصود ہوتا تھا۔

وہ جب بھی کال کرتیں، تو بہت دیر تک ادھر اُدھر کی باتیں کرتی رہتیں جس کی وجہ سے لائن مصروف رہتی اور دوسرے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا۔

برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کالز کی وجہ سے محکمے کو 10 ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ خاتون کا مقصد سوائے وقت گزاری کے اور کچھ نہیں تھا۔

گزشتہ سال نومبر میں بھی ان کی حرکتوں کو ’’مجرمانہ طرزِ عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے انہیں تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ آئندہ پولیس ہیلپ لائن کو بلاوجہ کال نہ کریں، لیکن وہ باز نہ آئیں اور بے مقصد کالز کا سلسلہ جاری رکھا۔

نوبت یہاں تک آگئی کہ 16 فروری 2020 کو انہوں نے صرف چار گھنٹوں کے اندر اندر پولیس ہیلپ لائن پر 39 کالز کر ڈالیں؛ اور وہ بھی صرف اپنا وقت گزارنے کےلیے! اس حرکت پر بالآخر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ جیلینا بوبرووا نے پولیس کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا، جس کے باعث انہیں گرفتار کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہا۔

برطانوی پولیس کو امید ہے کہ جیلینا کی گرفتاری اور انہیں سزا ہوجانے کے بعد دوسرے لوگوں کو بھی نصیحت ہوگی کہ وہ پولیس کو بے مقصد کال کرکے تنگ نہ کریں۔ ’’اس ہیلپ لائن کا مقصد ہنگامی حالات میں لوگوں کی مدد کرنا ہے، اسے تفریح کا ذریعہ نہ سمجھا جائے،‘‘ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ایک افسر نے کہا۔

گزشتہ برس برٹش پولیس ہیلپ لائن پر 175,000 فضول کالز موصول ہوئی جن کی وجہ سے اس محکمے کو 13 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً دو ارب 56 کروڑ پاکستانی روپے) کا نقصان اٹھانا پڑا۔