|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2020

بریخناشہزاد ایک مصورہ اور پشتو زبان کی شاعر ہ ہیں۔ وہ کئی ٹی وی اور ریڈیو پروگراموں میں اپنی شاعری پیش کر چکی ہیں۔ ان کی شاعری پشتو کے ادبی جریدوں میں شائع ہوتی رہی ہے۔ ان کی مصوری کے فن پاروں کی بھی نمائشیں منعقد ہو چکی ہیں۔ بریخنا سماجی بہبود کی سر گرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہتی ہیں۔
………………
وقت بیتاجارہاہے
سب سے بے نیاز
اپنی راہوں پر رواں دواں ہے
مجھے لگتا ہے وقت تنہاہے
جس کانہ تودل ہے
نہ ہی کوئی محبوب
نہ ہی اس کا کوئی وجود ہے
نہ اس کی آنکھیں
نہ کوئی غم کا جوگی ہے
چاہے خون کی ہولی ہو
چاہے لہو کے دریا بہہ رہے ہوں
بغیر کوئی پرواہ کئے
انہوں نے لاشوں پرقدم رکھ کے گزر جاناہے
میرے محبوب!!
جب بھی میں تمہارا سوچتی ہوں
تمہارا بھی تو نہ کوئی دل ہے
نہ کوئی آ نکھیں
وقت کے مانند ہو تم بھی
میں جیوں
میں مروں
ہجر کا عذاب ہو
تم نے وقت کی مانند
بے پرواہ ہو کے گزر جاتا ہے
تم میں اور وقت میں کوئی فرق نہیں