|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2020

کراچی:پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوائی اڈے کے قریب ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے اور اس حادثے میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ سول ایوی ایشن کے ترجمان کے مطابق یہ ایئر بس اے 320 طیارہ ملک کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کا تھا اور لاہور سے کراچی آ رہا تھا کہ لینڈنگ سے قبل حادثے کا شکار ہو گیا۔

صوبہ سندھ کے محکمہ صحت کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک کراچی کے جناح ہسپتال اور سول ہسپتال میں طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے کم از کم 37 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں۔

ترجمان کے مطابق 17 لاشیں جناح ہسپتال جبکہ 13 لاشیں سول ہسپتال پہنچائی گئی ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں سے تین افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور سے کراچی آنے والی قومی ائیرلائن کی پرواز ائیرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہوگئی۔ طیارے میں 91 مسافر اور عملے کے7 ارکان سوار تھے۔

 

ترجمان پی آئی اے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قومی ائیرلائن کی پرواز پی کے 8303 کو لینڈنگ کے وقت حادثہ پیش آیا اور طیارہ 2 بجکر 37 منٹ پر تباہ ہوگیا۔

ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے کے زیر استعمال یہ ائیربس اے 320 طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا اور اس کی عمر تقریباً 10 سے 11 سال تھی اور طیارہ مکمل مینٹین تھا لہٰذا تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

 

ذرائع کا بتانا ہےکہ سول ایوی ایشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل ائیرٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

جہاز کے پائلٹ اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں طیارے کے پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونےکی اطلاع دی اور مے ڈے مے ڈے کی کال دی تھی جس پر پائلٹ کو بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں جس کے بعد طیارے کا رابطہ منقطع ہوگیا۔