|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2020

قلعہ عبداللہ: قلعہ عبداللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء اور سابق چیئرمین کے گھر پر فائرنگ،مارٹر،راکٹ لانچر اور دیگر اسلحہ کا استعمال،ایک شخص زخمی،علمائے کرام کی جنگ بندی کی کوششیں،کسی کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے،ڈپٹی کمشنر طارق جاوید مینگل،صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے فورس علاقے میں بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قلعہ عبداللہ کے علاقے جانی دیہ میں مسلح افراد نے راکٹ لانچر مارٹر اور دیگر جدید اسلحہ کیساتھ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء اور سابق چیئر مین میونسپل کمیٹی حاجی حبیب اللہ کاکوزئی کے گھر پر فائرنگ کی،جس سے ایک شخص سلیم جان ولد صفدرحسین شدید زخمی ہوگیا جنہیں فوری طور پرعلاج کیلئے کوئٹہ منتقل کردیا گیا،جبکہ گھروں میں گولے لگنے سے خوف وہراس پھیل گیا۔

کچھ دیر تک دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا،علاقے کے علمائے کرام نے دونوں قبائل میں جنگ بندی کرانے کیلئے کوششیں شروع کردی ہے تاہم آخری اطلاع تک فریقین سے مذاکرات جاری تھے،دوسری جانب ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ طارق جاوید مینگل نے بتایا کہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے علاقے میں لیویز اور ایف سی کو بھیج دیا ہے۔

جو بھی بدامنی پھیلائے گا قانون اس کیخلاف حرکت میں آئیگی کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے،ضلع کے امن کو خراب کرنے والوں کیساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹیں گے اور کسی کو بھی امن وامان میں خلل ڈالنے کی اجازت دینگے۔