|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے متنبہ کیا ہے کہ اگر پی ڈی ایم کے جلسے میں کوئی دہشتگردانہ واقعہ ہوا تو اس کی ایف آئی آر وزیر اعظم عمران خان، وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کے خلاف درج کیاجائے گاسلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان عوام کااعتماد کھو چکے ہیں،سلیکٹرز کو چاہیے کہ وہ ان کی حمایت کرناچھوڑ دیں۔

پشاور بم دھماکے،مولانا ڈاکٹرعادل کی ٹارگٹ کلنگ اور مولانا مفتی عبداللہ پر حملے کیلئے تحقیقاتی کمیشن بنایاجائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ گوجرانوالہ، کراچی اور کوئٹہ میں پاکستان جمہوری تحریک کے کامیاب پاور شوز کے بعد پشاور میں چوتھا جلسہ عام ہوگا اس طرح کا چوتھا واقعہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پشاور دھماکہ پی ڈی ایم کی پشاور میں ہونے والا جلسہ سبوتاژ کرنے کی کوشش تھی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم،ان کی کابینہ اور حکومتی مشینری گلگت بلتستان کے 15نومبر کو ہونے والے انتخابی مہم پر الیکشن کمیشن کی مجرمانہ خاموشی قابل افسوس ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے اس سلسلے میں کوتاہی کے انتہائی منفی نتائج برآمدہونگے،انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان عوام کااعتماد کھو چکے ہیں،سلیکٹرز کو چاہیے کہ وہ ان کی حمایت کرناچھوڑ دیں۔

انہوں نے حافظ حسین احمد کے مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں محمدنوازشریف پر تنقید سے متعلق بیان کو ان کے ذاتی رائے سے تعبیر کی اور مطالبہ کیاکہ پشاور بم دھماکے،مولانا ڈاکٹرعادل کی ٹارگٹ کلنگ اور مولانا مفتی عبداللہ پر حملے کیلئے تحقیقاتی کمیشن بنایاجائے،انہوں نے کہاکہ بھارت کے مذموم عزائم کوناکام بنانا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔