|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2021

کوئٹہ: بلوچ ایکشن کمیٹی کے صدر سخی فضل بلو چ و دیگر نے کہا ہے کہ بو لا ن میڈیکل کا لج کو ئٹہ کی داخلہ پا لیسی کے خلا ف پروپیگنڈے قابل مذمت ہیں، پرو پیگنڈہ کر نے والے عناصر بلو چستان میں برادر اقوام کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر کے تعلیمی ما حول کو خراب کر نا چا ہتے ہیں۔

کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ بو لان میڈیکل کا لج کے پرنسپل نے سابقہ تعلیمی پا لیسی کے تحت پا کستان میڈیکل کمیشن سے اضا فی سیٹوں کی منظوری کے بعد انہیں اضلاع کی سطح پر تقسیم کر کے احسن اقدام اٹھا یا ہے،بو لان میڈیکل کا لج سے اب تک 7000ہزار ڈاکٹرز اور 538 سرجن فارغ التحصیل ہو چکے ہیں جو صو بے بھر میں خدما ت انجا م دے رہے ہیں۔

ضلعی سطح پر سیٹیں مختص کر نے سے صو بے کے دور دراز علاقوں میں درکا ر ڈاکٹرز کی کمی پو ری ہو گئی، انہوں نے کہاکہ اضلاع کی آبادی کے لحاظ سے نشستوں میں اضا فہ خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ خیبر میڈیکل یو نیورسٹی اور خیبر میڈیکل کا لج پشاور،یو نیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لا ہور،علا مہ اقبال میڈیکل کا لج لا ہور،کنگ ایڈورڈز میڈیکل یو نیورسٹی لا ہور و دیگر میں بھی ایکٹ لا ئے گئے۔

مگر بو لان یو نیورسٹی ا ٓف میڈیکل سائنسز کا ایکٹ ان سے یکسر مختلف تھا جس کے تحت کا لج کو غیر قا نو نی طور پر یو نیورسٹی میں ضم کیا گیا۔جس کے خلا ف طلبا ء تنظیموں نے تحریک چلا ئی بلکہ ملا زمین بھی سراپا احتجاج بنے رہے جس کے بعد ایکٹ میں اصلا حات لا ئی گئی۔

یو نیورسٹی کو ختم کر نے کا پروپیگنڈہ حقیقت کے منا فی ہے اب یونیورسٹی کے وائس چا نسلر جس کی ریٹائرمنٹ کو چند ما ہ کا عرصہ ہی رہ گیا ہے منفی ہتھکنڈوں پر اتر آ یا ہے اور وہ وائس چا نسلر کا دفتر چانسلر کے حکم کے با و جود خا لی کر نے کیلئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق پراسپیکٹس بنا نے کا اختیار حکومت بلو چستان کو حاصل ہے۔

مو جو دہ پراسپیکٹس صو با ئی کا بینہ کی منظوری کے بعد نا فذ العمل ہے اگر اس کے خلا ف کو ئی اقدام کیا گیا تو ہم ایک با ر پھر احتجاج کی راہ اپنا نے پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک حکم کے تحت 95فیصد سیٹوں کو کو ٹہ سسٹم کی بنیاد پر تقسیم کر نے کا اعلان کیا گیا۔

صو بہ پنجا ب میں جنوبی پنجا ب،اور کو ہ سلیمان کے لئے خصوصی کو ٹہ مختص کیا گیا ہے خیبر پشتونخوا نے فاٹا اور ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے بھی کوٹہ رکھا گیا ہے کشمیر اور گلگت کیلئے بھی یہی طریقہ نا فذ عمل ہے بلکہ وفا قی نشستیں بھی کو ٹہ سسٹم کے تحت ہیں پی سی ایس اور سی ایس ایس امتحانا ت میں بھی کو ٹہ سسٹم ہیں۔

بلو چستان میں بھی آئین کے مطابق پسماندہ اضلاع کو آ گے لا نے کیلئے ضلعی اور ڈویژنل میرٹ سسٹم نا فذہے ہم مو جو دہ داخلہ پا لیسی میں تبدیلی کو بلو چستان بھر کے طلبا ء کے ساتھ نا انصافی سے تعبیر کریں گے اور اس سلسلے میں ہر فورم پر صدائے حق بلند کریں گے۔