|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2021

اسلام آباد: بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سیٹوں کی تعداد بڑھانے کیلئے سینیٹ کی جانب سے پاس کئے گئے بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بھر پور مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں موجود سیاسی جماعتوں کی پارلیمانی قیادت سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ اس بات کا فیصلہ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی سربراہی میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے اجلاس کے دوران کیا گیا ۔ اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا ، قائد ایوان سینیٹ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم ، قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق اور سینیٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی سربراہوں اور اراکان قومی اسمبلی نے شرکت کی ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے سے متعلق تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے بل سینیٹ سے پاس ہو چکا ہے ۔ اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار اور ارکان سینیٹ کی کوششیں قابل ستائش ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سیاسی وابستگی سے بلا تر ہو کر بلوچستان کے مسائل اور زمینی حقائق کی روشنی میں بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ایک ایک صوبائی حلقہ ہزاروں مربع میل پر مشتمل ہونے کی وجہ سے سیٹوں کا بڑھاناانتہائی ناگزیر ہے ۔ اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں نے سینیٹ میں اس بل کو متفقہ طور پر منظور کیا اور اب ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ قومی اسمبلی سے اس بل کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کیلئے بھر پور مہم چلائی جائے اور بل کی منظور ی کے روز اراکان قومی اسمبلی کی موجودگی یقینی بنائیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری نے کہا کہ بلوچستان کے ایک انتہائی سنجیدہ معاملے پر مشاورت کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے کیلئے بلوچستان کی محرومیوں اور مجبوریوں کو مد نظر رکھا جائے ۔ سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے سے متعلق تمام جماعتوں کے مابین اتفاق رائے قابل تحسین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی سے اس بل کی منظوری کیلئے بھر پور لابنگ ضروری ہے جس میںدونوں ایوان کے چیف ویب کو بھی شامل کیا جائے اور باہمی مشاورت سے ارکان کی تعداد پوری کر کے بل قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے ۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ اس سلسلے میں پارلیمانی سپورٹ کے علاوہ میڈیا میں بھی بھر پور مہم چلانی چاہئے ۔

اجلاس کے شرکا ء نے اس سلسلے میں ایک کور کمیٹی بنانے کی تجویز دی جو کہ ایک تھینک ٹینک کی شکل میں پارلیمانی رہنمائوں کی حمایت حاصل کرنے کے علاوہ میڈیامیں مہم چلانے کیلئے بھی لائحہ عمل مرتب کرے۔ اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تمام پارلمانی رہنمائوں سے مشاورت کے بعد ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی جو اس مہم کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کرے کی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کی مشاورت سے پارلیمانی رہنمائوں سے رابطے کریں گے۔ یاد رہے کہ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کو ایک مراسلہ بھیجا تھا جس میں انہوں نے بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کے مسئلے پر سفارشات مرتب کرنے کی ہدایات دیں تھیں۔

جس کی روشنی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 60سے 80کرنے کی سفارش کی اور اس سلسلے میں ایک بل اتفاق رائے سے ایوان بالاء سے پاس کرایا گیا۔ مزکورہ بل سینیٹ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی کو منظوری کیلئے ارسال کر دیا گیا تھا۔