|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2021

لورالائی: پی ڈی ایم کے مرکزی رہنماء جے یو آئی کے صوبائی امیر ایم این اے مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ اکتیس جنوری تک عمران خان نے بنی گالہ کا جانے کا فیصلہ نہ کیا تو اسکے بعد پی ڈی ایم کا فوری سربراہی اجلاس طلب کر کے اپنی حکمت عملی کا اعلان کر دینگے ۔یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت زد پر ڈٹی ہوئی ہے شرم کے مارے اب حکومت کو نہیں چھوڑ رہے لیکن انھیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہر صورت حکومت کو جانا ہوگا اسٹیبلشمنٹ کو حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جانا چا ہیے تو ہم ان سے کوئی محاز آرآئی نہیں کرینگے قوم پر مسلط حکومت سے نجات دلاکر قوم کا مزید استحصال نہیں کرنے دینگے انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ کرنا ہوگا ۔

کیونکہ اس کیس میں اسرائیل بھارت اور امریکہ نے عمران خان کی مالی سپورٹ کی ہے ہم اسے ضرور بے نقاب کرینگے انہوں نے کہا کہ مزکورہ کیس بھی انکے اپنے ایک بانی ممبر اکبر ایس بابر نے دائر کیا ہے اور کئی سال گذرنے کے بعد بھی اسکا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارن کیس کا ابھی کوئی فیصلہ کرے تو عمران خان آئین کے ارٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے زد میں آکر وزیر اعظم نہیں رہ سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی انتقامی کاروائیوں کے خلاف ہر سطح پر اواز اٹھائینگے اور قائد جمعیت کھبی بھی اسکے خلاف پیش نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ کے فراڈ الیکشن کو اسی وقت ہم نے ماننے سے انکار کردیا تھا اور مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور دیگر کو بھی کہا کہ اسمبلی کا حلف نہ لو لیکن انہوں نے مصلحت پسندی سے کام لیتے ہوئے حلف لیا جسپر ہمیں بھی مجبوری کے طور پر پھر حلف لینا پرا آج میاں نواز شریف نے ہمارے اس موقئف کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ جعلی فراڈ اور ناجائز الیکشن کی صورت میں اس حکومت کو غیر ائینی سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے ہی ملک کے متفقہ ائین کے بجائے چین ایران اور ملائیشیا کے سسٹم سے متاثر ہیں اگر ہمارے حکمران اپنے ائین کو دل سے لگا تے ہوئے اسپر من وعن عمل کرتے تو ملک جمہوری قانونی اور ائینی طور پر دنیا اور قوم اسکی مثالیں دیتے انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو جمہوری طور پر مظبوط و مستحکم بنانے اور اسکی سالمیت و بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں نااہل حکومت نے ملک کو نازک حالات سے دو چار کر دیا ہے۔

آج ہماری سرحدیں محفوظ نہیں بھارت ہماری سرحدی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور ہم پر دنیا میں غلبہ حاصل کرنے کے دوڑ میں مصروف ہے اور ہم آج کہاں کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر بھارت میں نریندرمودی الیکشن جیت گیا تو مسئلہ کشمیر کے حل میں بڑی مدد ملیگی لیکن انکے آنے کے بعد کشمیر کو انہوں نے باقاعدہ اپنا حصہ قرار دیکر ائینی طور پر اسے بھارت میں ضم کردیا ۔

آج وزیر اعظم کو جواب دینا چاہیے کہ اپکی مودی سے کیا ڈیل ہوئی تھی انہوں نے کہا کہ ہم اپنے افواج کا احترام و عزت کرتے ہیں ائین میں طے کردہ حدود میں وہ کام کرے تو ہماری ان سے کوئی محاز ارائی نہیں ہم فوج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلدستان کو الگ صوبہ بنایا گیا ہمیں خوشی ہوئی لیکن فاٹا کے ایک کروڑ سے زائد آبادی والے ایریا پر مشتمل وسیع علاقے کو کیوں صوبہ نہیں بنایا جارہا ۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا فیصلہ اٹل ہے مارچ پنڈی جائے گا یا اسلام آباد اسکا فیصلہ بھی پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے مشاورت سے کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی مائی کا لعل اختلافات پیدا نہیں کرسکتا ہم متحد اور ایک پیج پر ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے گزشتہ سال ہمارے لانگ مارچ کا ایک نتیجہ تو یہ نکلا کہ آج پی ڈی ایم کے کال پر پورے ملک میں عوام سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام اداروں کو آئین کے فریم ورک میں دیئے گئے اختیارات فراہم کرنے کے حق میں ہیں میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کے خلاف بھر پور آواز اٹھائینگے انھیں آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونہ چاہیے ۔