|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2021

کوہلو: وفاقی و صوبائی محکموں سمیت میڈیکل اور انجینئرنگ کی نشستوں میں کوہلو کے کوٹے پر مزیدغیر مقامی افراد کی تعیناتیوں کا انکشاف ،گزشتہ روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوہلونے وفاقی محکمے میں تعینات غیر مقامی شخص کی لوکل کو جعلی قرار دیا جبکہ میڈیکل نشستوں میں کامیاب تین میں سے ایک طالب علم پنجاب کا ڈومیسائل نکالا مزید کی تحقیقات جاری رپورٹ کے مطابق کوہلو کے کوٹے پر وفاقی و صوبائی محکموں میں ملازمت کرنے والے مزیدغیر مقامی افراد کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے۔

گذشتہ روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوہلو نے جعلی لوکل کو بھوگس قرار دے کر منسوخ کردیا جبکہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ایک درجن کے قریب جعلی لوکلز ڈپٹی کمشنر آفس کے اسٹاف کے بھلی مگت سے ویر یفکیشن بھی ہوگئے ذرائع کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کے احکامات پر وفاقی محکموںمیں تعینات افراد کے لوکل کی ویریفکیشن کا سلسلہ شروع ہوا تو غیر مقامی افراد میں ہلچل مچ گئی اور ایک درجن کے قریب ملازمین اپنے جعلی لوکلز کو بھاری رقم کے عوض ویریفکیشن کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

جس پر مقامی افراد میں شدید تشویش پائی جارہی ہے حالیہ میڈیکل کالجز کی نشستوں پر بھی غیر مقامی طالب علم کامیاب قرار پائے جس پر سیاسی جماعتوں ،سول سوسائٹی ،طلباء تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئے باوثوق ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ میڈیکل کالجز کی نشستوں میں تعینات تین میں سے ایک طالب علم پنجاب کا رہائشی نکلا جس کے ثبوت ڈپٹی کمشنر آفس میں پیش کئے جائینگے۔

مقامی نوجوانوں ،سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی محکموں میں کوہلو کے کوٹے پر تعینات ملازمین کی از سر نو ویریفکیشن کی جائے تاکہ مقامی افراد کی حق تلفی نہ ہو۔