|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2021

تربت: ایف سی بلوچستان ساؤتھ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر امیرمراد نامی لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کے حوالے سے گمراہ کن خبریں سرگرم ہیں جوکہ حقیقت کے بلکل برعکس ہیں۔

ڈسٹرکٹ اسپتال تربت کی میڈیکل رپورٹ پہلے ہی منظرعام پر آ چکی ہے۔ اگرچہ میڈیکل رپورٹ میں جنسی زیادتی کے شواہد نہیں ملے لیکن انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے نامزد ملزم کوایف سی کی جانب سے لیویز حکام کے حوالے کیاجاچکاہے تاکہ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔ دوسری طرف امیر مراد کے والدین نے انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر تسلی کا اظہار کیا ہے۔

اور سوشل میڈیا پر جاری بے بنیاد پروپیگنڈا سے اجتناب کی درخواست کی گئی ہے۔ گذشتہ رات ملزم کو لیویز فورس ہوشاپ کے حوالے کیا چکا ہے، جسے لیویز تھانہ تربت منتقل کیا جائے گا، ڈپٹی کمشنرکیچ حسین جان نے ملزم کی حوالگی کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہاکہ شفاف ٹرائل اورانصاف کے تقاضوں کوپوراکرنے کیلئے اسے عدالت میں پیش کیاجائے گا ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایف سی نے ہمیشہ انصاف کے تقاضوں کوپوراکیاہے۔ کچھ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ جو ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں تاکہ وہ فورسز اوربلوچ عوام کے درمیان بدگمانی پیدا کرسکیں لیکن وہ لوگ کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔