|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2021

اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روزہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں دینی مدارس اور جامعات سے متعلق سامنے آنے والے واقعات پر اظہار تشویش کیا گیا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے وفاق ہائے دینی مدارس اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی وزارت تعلیم اور صوبائی تعلیم کی وزارتوں کو بھی خط لکھے جائیں گے جس میں قومی تعلیمی کانفرنس بلانے کی تجویز دی جائے گی۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کے قانون کو بھی غیر اسلامی قرار دیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے رویت ہلال پر قانون سازی کے بل کی تائید کی۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی تعلیم لازم کرنے کے بل 2020ء کی تائید بھی کی گئی اور کہا گیا کہ عربی زبان کی تدریس کے لیے اقدامات کرنا دینی اور آئینی تقاضہ ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ فارسی ، ترک اور چینی زبانوں کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔

کونسل نے کہا کہ رحمۃ للعالمین اتھارٹی کا قیام ایک مستحسن قدم ہے، مدارس و مساجد کے خالی رقبوں میں قرآنک گارڈنز قائم کیے جائیں۔