|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2021

کراچی :  پیپلز پارٹی کی حکومت نے لیاری کے عوام کو ایک متنازعہ منصوبہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ لیاری کے علاقے لیمارکیٹ کے مقام پر قائم قدیم، ٹھٹھہ بس اڈہ کا خاتمہ کیا گیا۔ اس کی جگہ الیویشن آف نیو لائٹ ہاؤس کے نام پر ایک نئی مارکیٹ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ یہ منصوبہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ہے۔ جس کا مقصد ہے کہ ایم اے جناح روڈ پر قائم لنڈا بازار (لائٹ ہاؤس) کو متبادل مارکیٹ فراہم کرنا ہے۔

صدیوں پرانا ٹھٹھہ بس اڈہ کے خاتمے سے کراچی خصوصا لیاری کے عوام کو سندھ کے دیگر اضلاع سے زمینی رابطہ سے محروم ہونگے۔ بس اڈے کے خاتمے سے سندھ کے تاجر اور کاروباری حضرات لی مارکیٹ، جوڑیا بازار، جونا مارکیٹ، صرافہ بازار اور کھوڑی گارڈن سمیت دیگر مارکیٹوں کاروبار نہیں سے محروم ہونگے۔ اس اڈے سے لی مارکیٹ سے سندھ بھر میں تجارت ہوتی ہے۔

بس اڈے کے خاتمے سے یہاں تجارتی سرگرمیوں کا خاتمہ ہوگا۔ اس منصوبے کی منظوری بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر وہاب صدیقی نے دی ہے۔ جبکہ لیاری عوامی محاذ نے اس منصوبے کے خلاف احتجاج بھی کیا اور اس منصوبے کو لیاری دشمن منصوبہ قراردیا۔ لیاری پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کا کہنا ہے کہ یہاں ایک نیا افغان مارکیٹ بنانے کا منصوبہ ہے۔ جس سے لیاری کی قدیم آبادی میں ڈیموگرافک تبدیلی آئیگی۔ ان کے مطابق بس اڈے کے خاتمے سے سندھ کے عوام تجارتی سرگرمیوں سے محروم ہونگے۔ اس کی جگہ افغان پناہ گزین کو فائدہ ہوگا۔ اس مارکیٹ بنانے کا مقصد ہے کہ یہاں ایک نیا افغان بستی بنانا ہے۔ جس کو ہم ہرگز برداشت نہیں کرینگے۔