|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2022

تربت:ہوشاپ سے زیر حراست نورجان بلوچ کی باحفاظت رہائی کے لیے سی پیک شاہراہ M8 پر دھرنا چوتھے روز جاری رہا، سابق صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدی اور ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے ہوشاپ جاکر مظاہرین سے مزاکرات کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

سابق صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی اور ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے جمعرات کو ہوشاپ جاکر سی پیک شاہراہ پر دھرنا دیے مظاہرین سے ملاقات کرکے ان کو دھرنا ختم اور ٹریفک بحال کرنے کے ساتھ یہ یقین دہانی کرائی کہ جمعہ کو نورجان کی رہائی ممکن بنائی جائے گی،

انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ چار دنوں سے اہم 8 شاہراہ پر دھرنا کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف کا سامنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے نورجان کی گرفتاری ظاہر کرکے انہیں عدالت میں پیش کیا ہے اس لیے اب احتجاج اور دھرنا دینے کا کوئی جواز نہیں ان کی کوشش ہوگی کہ جمعہ تک نورجان بلوچ کو رہا کرائیں تاہم مظاہرین نے اس یقین دہانی پر احتجاج ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نورجان کو رہا کرکے ان کے حوالے کیا جائے تب دھرنا ختم کیا جائے گا۔