|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2022

الیکشن کمیشن نے حلف نہ اٹھانے کی بنیاد پر اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

پیر کو اسحاق ڈار کے وکیل سلمان اسلم بٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

الیکشن کمیشن میں ممبر بلوچستان نے کہا کہ 60دن میں حلف نہ لینے پرن شست خالی قرار دینے کا آرڈیننس آیا تھا۔ اس پراسحاق ڈار کے وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ اسحاق ڈار پر اس آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا، اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن معطل تھا تو حلف کیسے لیتے؟۔

ممبر خیبرپختونخوا نے سوال کیا کہ سوال یہی ہےکہ اسحاق ڈار نا اہل ہوچکےہیں یا نہیں؟۔ وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ آرٹیکل 63 پی کےتحت نااہلی آرڈیننس کےذریعےلائےقانون سےنہیں ہوسکتی۔

ممبر خیبرپختونخوا نے موقف دیا کہ ترمیمی ایکٹ سےپہلےاگراسحاق ڈارنااہل تھےتو اب اہل کیسےہوگئے،الیکشن کمیشن قانون کی تشریح نہیں کر سکتا۔

الیکشن کمیشن میں اسحاق ڈار کے وکیل سلمان بٹ نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے سال 2018 میں نوٹیفکیشن معطل کیا جو درخواست خارج ہونے پر ازخود بحال ہوگیا۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 2 ماہ میں حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی شق نکال دی گئی ہے۔ سلمان بٹ نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف حکومت کا جاری آرڈیننس ہی غیرآئینی تھا،الیکشن کمیشن سینیٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹس واپس لے۔