|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2022

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے ابھی بھی زیرِ آب ہیں جن میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف سے چینی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وفد نے ملاقات کی، اور سیلاب سےمتاثرہ علاقوں کے مسائل اور ان کے حل سے متعلق بات چیت کی گئی۔

چینی وفد نے وزیرِ اعظم کو اپنے دورہ پاکستان کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چینی وفد سیلاب سے متعلق ماہرین پر مشتمل ہے جو پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں بالخصوص سندھ کا دورہ کرکے آیا ہے۔

وفد پاکستان اور چین کے مابین سیلاب کی پیش گوئی اور اس کے اثرات کو کم کرنے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر میں پاکستان کو قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

چینی وفد نے متعلقہ پاکستانی اداروں و حکام سے تعاون کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دے دئے ہیں، اور 21 اکتوبر کو این ڈی ایم اے (NDMA) کو متاثرہ علاقوں میں لوگوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے تفصیلی پلان اور رپورٹ پیش کرے گا۔

وزیرِ اعظم نے وفد کی کاوشوں کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ قدرتی آفات کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے چینی ماہرین کا تجربہ، پاکستان کیلئے مستقبل میں بھی مفید ثابت ہوگا۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی، یہ پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کی عمدہ مثال ہے، مشکل گھڑی میں مدد پر چینی قیادت اورعوام کے شکرگزار ہیں، جب کہ پاکستان اور چین میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی طرف سے وزیرِ اعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں عطیات پر ان کے مشکور ہیں۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے ابھی بھی زیرِ آب ہیں جن میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں۔ چینی وفد کو تجویز دوں گا کہ وطن واپسی سے پہلے پاکستانی حکومت کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون کے معاہدہ پر دستخط کرکے جائیں۔