|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2023

مچھ: بار ایسوسی ایشن کوئٹہ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ چنگیز حئی بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ برس طوفانی بارشوں اور سیلاب سے پنجرہ پل سمیت بولان میں متعدد پل ٹوٹ گئے ہیں۔

ایک سال گزرنے کے باوجود محکمہ این ایچ اے نے پل تو کجا پل کا متبادل راستہ بھی درست طریقے سے نہیں بنایا جسکی وجہ سے تین صوبوں کو ملانے والی قومی شاہراہ آئے روز بند رہتی ہے۔

ندی میں معمولی طغیانی آنے سے دو طرفہ ٹریفک کئی کئی دنوں تک بند رہتی ہے دونوں جانب میلوں لمبی قطاریں لگ جاتی ہے مسافروں بالخصوض مریضوں خواتین بچوں اور ضیف العمر مسافروں کو سخت مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا یہ پل اگر کسی دوسرے صوبے میں ہوتا تو سالوں مہینوں نہیں ہفتوں میں دوبارہ تعمیر ہو جاتا لیکن چونکہ یہ بلوچستان میں ہے یہاں کے وسائل ریکوڈک سیندک سی پیک کے ذریعے یہاں کے وسائل کو بے دردی لوٹ سکتے ہیں۔

لیکن ہم اہل بلوچستان والوں کے لئے ایک پل نہیں بنا سکتے قرون وسطی کی طرح گزشتہ روز بھی لواحقین نے اپنی لاش چار پائی پر کندھے دے کر ندی کا متبادل راستہ پار کیا جو کہ این ایچ اے حکام کے لئے شرم کا مقام ہے ہماری مائیں بچے ضیف العمر سمیت ہزاروں لوگ اس پل کی وجہ سے کئی دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔

ان کے کھانے پینے وغیرہ کا کوئی انتظام نہیں انہوں نے مزید کہا کہ سبی ڈویژن اور نصیرآباد ڈویژن کے اضلاع کے منتخب نمائندے بھی اس روٹ سے کوئٹہ آتے ہیں اس اہم اجتماعی مسئلے پر کسی منتخب نمائندے نے پارلیمنٹ میں نہ بات کی نہ این ایچ اے حکام سے ملاقات کر کے ان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہمارے نمائندے حقیقی معنوں میں بلوچستان کی عوام کی ترجمانی اور ان کے حقوق کا دفاع نہیں کر رہے ہیں۔

اگر وہ کرتے تو ہمارا آج یہ حال نہیں ہوتا وفاق بلوچستان کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہا ہے اور این ایچ اے کی کارکردگی مایوس کن ہے انہوں نے وفاقی حکومت اور محکمہ این ایچ اے کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر پنجرہ پل کی تعمیر شروع کی جائے کوئٹہ تا سبی شٹل ٹرین سروس چلائی جائے اور جو پنجرہ پل کے دونوں طرف ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں ان کو فلفور ریسکیو کر کے سبی مچھ ڈھاڈر اور کوئٹہ پہنچایا جائے۔