|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2023

تربت:  نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کی ورکنگ کمیٹی کی رکن اور ضلعی خواتین سیکرٹری شاری ابوالحسن نے کہاہے کہ نام نہاد غیر سیاسی گروہ اپنی صفر کارکردگی پر نادم ہونے کے بجائے عدالتی حکم امتناعی کے خلاف عدالت میں جانے کے بجائے چوکوں چوراہوں پر اخلاق باختہ احتجاج کرکے منفی اوربلوچ ثقافت سے متصادم روایات کی بنیاد ڈال رہی ہے۔

جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شام نیشنل پارٹی کی ریجنل سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس میں نیشنل پارٹی کی خواتین رہنما اور ورکرز بھی شریک تھیں، شاری ابوالحسن نے کہاکہ محکمہ صحت کی آسامیوں کو عدالت عالیہ نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر اسٹے آرڈر دیکر رکوایا ہے۔

ڈاکٹرمالک نے نہیں، مگر پی این پی عوامی جسے میں سیاسی جماعت نہیں کہہ سکتی چوکوں چوراہوں پر ڈاکٹرمالک کے خلاف احتجاج کی آر میں نازیبا اور غیرشائستہ زبان استعمال کرکے بلوچ اوربلوچستان کی 100سالہ سیاسی تاریخ کی آداب، روایات اور ثقافت کوپاؤں تلے روندھ رہے ہیں حالانکہ انہیں ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنا چاہیے تھا، انہوں نے کہاکہ سید احسان شاہ نے اپنے 5سالہ دورمیں کیچ میں ایک اینٹ بھی نہیں رکھا، 5سالوں میں ایک پوسٹ پر بھرتی بھی نہیں کرائے اب جبکہ حکومتی مدت میں آخری ہفتہ باقی ہے۔

وہ اچانک خواب خرگوش سے بیدارہوکر اسٹے آرڈر کی آڑ میں اپنی نااہلی کا ملبہ نیشنل پارٹی اور ڈاکٹرمالک پر ڈال کر خود کو بری الذمہ کرکے عوام کو ایک بارپھر دھوکہ دینے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن ایسی کسی بھی کوشش کو عوام ناکام بنادیں گے انہوں نے کہاکہ یہ بات زبان زد عام ہے کہ موجودہ دور حکومت میں بلوچستان میں پوسٹوں کی منڈی لگی ہے۔

اورگریڈ کے مطابق پوسٹوں کے ریٹ مقرر ہیں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی جمہوری قومی پارٹی ہے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ قائد بلوچستان ہیں نہ صرف بلوچستان بلکہ ملکی سیاست میں ان کا ایک نمایاں مقام اور احترام ہے ایسے چوکوں چوراہوں پر ان کی شان میں گستاخی پر نیشنل پارٹی خواتین ونگ سمیت یہاں کی خواتین میں تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ بلوچ سیاست کے اپنے آداب ہیں۔

بلوچستان کی سیاسی تاریخ 1920ء سے لیکر آج تک 100سالہ سیاسی تاریخ میں شائستگی، رواداری اور آداب کو ملحوظ خاطر رکھا گیا مگر سیاست کے نام پر کیچ میں ایک غیرسیاسی گروہ اپنے فائدے کی خاطر آداب وروایات سب کو ملیامیٹ کرنے میں مصروف ہے، انہوں نے کہاکہ غریبوں کی ہمدردی کے نام پر خوشنما باتیں کرنے والوں کی حقیقت سے سب واقف ہیں، 2سال سے صحت کا وزارت رکھنے کے باوجود انہیں وہ غریب بے بس عوام کبھی یاد نہیں آئے جو ان کے دور میں ڈینگی بخار کے ہاتھوں موت کے منہ میں چلے گئے، اگر انہیں غریب کا اتنا درد ہوتا تو غریب بے چارے ڈینگی سے نہ مرتے، ان کے دور میں غریب کو سول ہسپتالوں میں پیناڈول کی گولی نہیں ملتی اور یہ غریبوں کے چیمپئین بن کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے نکلے ہیں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر مالک بلوچ کے خلاف پی این پی عوامی اپنے غیرشائستہ زبان پر فوری معافی مانگے۔