|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2023

اسلام آبا د /کوئٹہ : ڈیجیٹل مردم شماری میں صوبہ بلو چستان کی آ بادی پر 7ملین تک مبینہ کٹ سے متعلق دائر آ ئینی درخواست پر بلو چستان ہا ئی کورٹ کی جا نب سے دئیے جا نے والے فیصلے کو سپریم کو رٹ آ ف پا کستان میں چیلنج کر دیا گیا ۔

اس سلسلے میں حسن کامران ایڈووکیٹ ولد کا مران مر تضیٰ ایڈووکیٹ کی جا نب سے عدالت عظمیٰ میں پٹیشن دائر کر دی گئی ہے جس میں مو قف اختیار کیا گیا ہے کہ بلو چستان ہا ئی کورٹ نے29اگست 2023ء کو ان کی آ ئینی درخواست مسترد کیا گیا اور فیصلے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ با ر ایسوسی ایشن کی جا نب سے پہلے ہی مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا جا چکا ہے۔

اس لئے میری درخواست مین ٹین ایبل نہیں ہے حا لا نکہ میرے آ ئینی درخواست میں تحفظا ت سپریم کو رٹ با ر ایسو سی ایشن کے مو قف سے با لکل مختلف ہیں۔درخواست گزار کی جا نب سے دائر آ ئینی درخواست میںوفاق پا کستان،مشترکہ مفادات کو نسل،ادارہ شما ریات پا کستان،نیشنل ڈیٹا اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نا درا)،نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن (این ٹی سی)اور پا کستان سپیس اینڈ ایٹماسپیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) حکومت بلوچستان کو چیف سیکرٹری کے توسط سے فریق بنا یا گیاہے ۔

اور مو قف اختیار کیا گیا تھا کہ سال 2017ء میں ملک میں چھٹی مر دم شما ری کا انعقاد کیا گیاجس میں ادارہ شما ریات پا کستان کے مطابق پو رے ملک کی کل آبادی 21کروڑ 32لا کھ 22ہزار 917جبکہ بلو چستان کی کل آبادی ایک کروڑ 23لا کھ 35ہزار ایک سو 29ریکارڈ کی گئی البتہ مذکو رہ مردم شما ری بلو چستان میں بہت زیا دہ متنا زعہ رہی کیو نکہ بلو چستان میں مردم شما ری کا با قاعدہ انعقاد سیکورٹی تحفظات و دیگر کی وجوہات کی بنا ء پر نہیں ہو سکا تھا جس کی وجہ سے بلو چستان کو اس کا جا ئز حق و دیگر ملنے میں مشکلا ت رہی۔

اس کے بعد یکم ما رچ 2023ء سے ملک کی دیگر اکا ئیوں کی طرح بلو چستان میں بھی ڈیجیٹل مردم شما ری کے پہلے دور کا آ غاز کر دیا گیا جو 31ما رچ تک تھا البتہ بعد میں اس کی مدت، مردم شما ری کے اداوار و دیگر میں مزید ردو بدل اور اضافہ کیا گیا ڈیجیٹل مر دم شما ری کے لئے ملک بھر میں ایک لا کھ 85ہزار پا نچ سو 9 بلا کس بنا ئے گئے۔

جن میں سے ہر بلا ک 225سے 250گھرا نوں پر مشتمل تھا اس مر دم شما ری کے لئے ایک لا کھ 26ہزار شما ر کنندگان میں سے ہر ایک کو دو بلا کس تک کی ذمہ داری سونپی گئی بلو چستان میں ایک با ر پھر سیکورٹی و دیگر مسائل کے

باوجودمر دم شما ری کا آغاز ہوا اور ادارہ شما ریات کو بھیجے گئے اعداد و شما ر کے ذریعے سال 2017ء کی مر دم شماری اور سال رواں کی مردم شما ری کے اعداد و شما ر میں بہت زیا دہ فرق دیکھنے کو ملا 20اپریل 2023ء کو ادارہ شما ریات کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر بلو چستان کی آبادی ایک کروڑ 92لا کھ 55ہزار 648بتا ئی گئی بلکہ 30اپریل2023ء کو ہی مذکو رہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر بلو چستان کی آ بادی 2کروڑ 94ہزار 659،12مئی 2023ء کوآفیشل فیس بک آئی ڈی پر بلو چستان کی آبادی 2کروڑ 63لا کھ 4ہزار 606بتا ئی گئی اس کے ساتھ سینسز کمشنر بلو چستان نو راحمد پر کا نی نے 13مئی کو بلو چستان کی کل آبادی 20.6ملین بتا ئی ۔

جبکہ 29مئی 2023ء کو بلو چستان کی آبادی 21.7ملین ظاہر کی گئی جو سال 2017کی آبادی سے 76فیصد زیا دہ تھی سال روان کی مر دم شما ری اور سال 2017ء کی مردم شما ری کے اعداد و شما ر میں فرق چھٹی مردم شما ری کی متنا زعہ ہو نے کی نشاندہی کر تی ہے مردم شما ری کا عمل ملک بھر میں 30مئی 2023ء تک جا ری رہا۔ درخواست گزار نے مو قف اختیار کیا ہے کہ 5اگست 2023ء کو مشترکہ مفادات کو نسل کا اجلاس وزیر اعظم پا کستان کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔

جس میں بلو چستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ جبکہ پنجا ب اور خیبر پشتونخوا کے نگرا ن وزرائے اعلیٰ اور دیگر نے شرکت کی اجلاس کے دوران ڈیجیٹل مردم شما ری پیش کی گئی اور اس کی متفقہ طو ر پر منظوری دی گئی جس کے بعدادارہ شما ریات نے مردم شما ری کے نتا ئج اپنے ویب سائٹ پر 7اگست 2023کو دئیے بلکہ اسی روز ہی ادارہ شما ریات نے اس کے گزٹ نوٹیفکیشن کا اجراء بھی کیا جس میں بلو چستان کے ٹویٹر و دیگر پر دئیے جا نے والے آبا دی کے اعدادد و شما ر پر 7ملین تک کٹ لگا یا گیا ایسا صرف صوبہ بلو چستان کے ساتھ ہوا۔

حالا نکہ ساتویں مردم شما ری جدید ترین ڈیجیٹل سسٹم کے تحت کی گئی تھی بے ضابطگیوں کے تدارک کے لئے سال 2022میں ادارہ شما ریا ت کی جا نب سے 20جو لا ئی سے 3اگسٹ تک ایک پائلٹ سینسز بھی کیا گیاتھا فا ئل نتیجہ میں بلو چستان کی کل آبادی صرف ایک کروڑ 48لا کھ 94ہزار 407ظاہر کی گئی ۔ واضح رہے درخواست گزار کی جا نب سے بلو چستان ہا ئی کو رٹ میں دائر آئینی درخواست کو 29اگست 2023ء کومسترد کر دیا گیاتھا جس کے خلا ف درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرلیا ہے۔

گزشتہ روز بلو چستان کے سنیئر قانون دان محمد کا مران مرتضیٰ ایڈووکیٹ نے میڈیا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کہا کہ ہم نے بلو چستان ہا ئی کورٹ کے 29اگست 2023ء کے فیصلے کو سپریم کو رٹ میں چیلنج کر دیا ہے ان کے مطابق مردم شماری کے ابتدائی رپورٹ میں بلوچستان کی آبادی دو کروڑ دس لاکھ سے زائد تھی جسے مردم شماری کی حتمی رپورٹ میں ستر لاکھ تک کم دکھایا گیا ہے زیا دہ آ با دی کی بنا ء پربلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہونا تھا آئینی ترمیم سے بچنے کیلئے بلوچستان کی آبادی کم دکھائی گئی ہے۔