|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2023

کوئٹہ : کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ، نے افغانستان اور ایران بارڈر کی بندش بلوچستان کی عوام کی ساتھ زیادتی ہے بارڈر ٹریڈ پر پابندی کو بلوچستان کے عوام کی معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے اس کو مکمل مسترد کرتے ہیں ۔

حکمران نوکریاں تو نہیں دے رہی ہے اولٹا باڈر بند کر رہے ہیں بلوچستان کے نوجوانوں کا معاشی قتل کر رہے ہیں۔

یہاں گلاس فور کی نوکری بھی 15سے 20 لاکھ میں بکتا ہے بلوچستان کے نوجوان کہاں جائے بلوچستان کا معاشی قتل کے مترادف ہے حکمرانوں نے یہاں کے صرف وسائل لوٹے ہیں انڈسٹریز اور فیکٹریز تو نہیں لگائے بلوچستان کو کالونی کی طرح چلایا جا رہا ہے روزی روٹی کو چھینا اور غریب طبقہ کے بچوں کو بھوک سے مارنا کسی طور پر قبول نہیں۔

بلوچستان کے عوام کا روزگار زراعت اور سرحدی تجارت سے منسلک ہے۔زراعت کا شعبہ بارش کی کمی و زیر زمین پانی کی سطح کا تیزی کے ساتھ گرنے اور بجلی کے بحران کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہے اور زراعت سے وابستہ خاندان شدید معاشی مسائل سے دوچار ہوگئے ہیں ۔اب بارڈر ٹریڈ کی بندش سے مجموعی بلوچستان کے عوام بھوک افلاس سے زندگیوں سے محروم ہونگے۔.

جس سے شدید انسانی المیہ جنم لے گا۔

دوسری طرف بھوک مٹانے کیلیے کرائم کا سہارا لے گی جس کا متعمل نہ سماج نہ بلوچستان ہو ہوسکتا ہے۔ بلوچستان جو سرزمین ہے قیمتی ساحل و سائل اور جغرافیائی اہمیت کا لیکن اسی کے باشندوں کی زندگی خط غربت سے انتہائی نیچے پر مشتمل ہیں۔اس لیے حکمرانوں کو بلوچستان کے عوام کے ساتھ ظلم و ناانصافی کی تسلسل کو خت کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بارڈر ٹریڈ پر پابندی کو فوری ختم کریں اور عوام کو روزی روٹی کمانے کا ذریعہ بنائے۔