|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2023

کوئٹہ؛ سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن ہونے کی توقع نہیں ،شفاف سلیکشن ضرور ہونے جارہی ہے، آنے والی پارلیمنٹ بھی سلیکشن کے ذریعے وجود میں آئیگی، ایک سیاسی کارکن ہوں قطعاً پارلیمنٹ میں جانے کی خوش فہمی میں مبتلا نہیں سیاسی جدوجہد کا حصہ ہوں۔

صوبے کے لوگوں کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گا۔ یہ بات انہوںنے گزشتہ روز سوشل میڈیا ایکٹوسٹس پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ نوابزادہ حاجی میرلشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں پارلیمانی سیاست ہی کے ذریعے ملکوں نے ترقی کی ہے یہ وہ ممالک ہیں جہاں لوگ صرف ووٹ نہیں دیتے بلکہ اپنی رائے سے حکومتیں قائم کرتے ہیں۔

مگر ہمارے یہاں غاصب نظام نے پارلیمانی سیاست کو کرپٹ کرکے ہمیشہ اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں یہاں نظام نہیں بلکہ چہرے بدلتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیشہ یہاں جعلی جمہوریت اور ڈکٹیٹر شپ کے ذریعے انتخابات کرائے جاتے رہے ہیںآنے والے الیکشن میں بھی یہی سب کچھ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے آئندہ برس جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم ملک میں شفاف الیکشن ہونے کی توقع نہیں کرسکتا البتہ شفاف سلیکشن ضرور ہونے جارہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ الیکشن میں سلیکشن کیلئے پارٹیاں بنائی جارہی ہیں تو کچھ کو توڑا جارہا ہے جعلی لوگ تلاش کرکے انہیں پارٹیوں میں شامل کیا جارہا ہے اور سلیکشن کے ذریعے ہی پارلیمنٹ تشکیل دی جائیگی جس کے نتیجے میں بحرانوں میں کمی نہیں آئیگی بلکہ مزید اضافہ ہوگا ملک مزید انارکی کا شکار ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ میں ایک سیاسی کارکن ہوں قطعاً پارلیمنٹ میں جانے کی خوش فہمی میں مبتلا نہیں تاہم سیاسی جدوجہد کا حصہ ہوں اور اپنے لوگوں اور مادر وطن کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گا۔