|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2023

افغانستان نے  بھارت کے عدم تعاون کے باعث نئی دلی میں واقع افغان سفارتخانے کو بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

افغان سفارتخانے کی جانب سے بھارتی وزارت داخلہ کو خط لکھتے ہوئے  نئی دلی میں سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کیا گیا۔ 

سوشل میڈیا پر افغان ایمبیسی انڈیا کی جانب سے جاری بیان میں یکم اکتوبر سے نئی دلی میں سفارتخانے کی تمام سرگرمیاں بند کرنے پر افسوس اور مایوسی کا اظہار بھی کیا گیا۔

 

خط میں سفارتخانے کی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ عملے کی قلت، وسائل کی کمی اور بھارتی حکومت کے عدم تعاون کو قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ بھارتی حکومت کے عدم تعاون کے باعث سفارتی مشن مؤثر طریقے سے چلانے میں مشکلات کا سامنا رہا جبکہ عملے اور وسائل کی قلت کی وجہ سے  سفارتی آپریشن جاری رکھنا چیلنج بن گیا تھا۔

افغان سفارتخانے کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت افغانستان کے مفادات کے لیے خدمات کی توقعات پوری کرنےمیں مکمل طور پر ناکام رہا۔

خط میں سفارتخانے کو بند کرنے کی ایک وجہ کابل میں ایک آئینی  طور پر کام کرنے والی حکومت کی عدم موجودگی کے پیش نظر  افغانستان کے مفادات کو نظر انداز کرنا ، سفارت کاروں کیلئے ویزہ تجدیدبروقت نہ ہونابھی معطلی جیسی وجوہات میں شامل ہیں۔

سفارت خانے کے خط کے مطابق سفارت خانے کے عملے کےآپس کے جھگڑےکا بے بنیاددعویٰ مستردکرتےہیں، کوئی بھی سفارت کارموجودہ بحران کوکسی تیسرے ملک میں پناہ حاصل کرنےکیلئےاستعمال نہیں کررہا ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سفارتخانے پر کنٹرول کے لیے طالبان کے نامزد کردہ اور سابق افغان صدر اشرف غنی حکومت کے مقرر کردہ سفیر کے مابین رسہ کشی چل رہی تھی۔

اس سے قبل رائٹرز کی رپورٹ میں سفارتخانے کے 3  اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھاکہ سفیر اور دیگر سینئر سفارت کاروں نے حالیہ مہینوں میں بھارت  چھوڑ کر  یورپ اور امریکا میں سیاسی پناہ حاصل کر لی، بیان میں بتایا گیاکہ بھارت نگران کے طور پر سفارتخانے کا کنٹرول سنبھال لے گا۔