|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2023

کابل: افغانستان نے بارہ ربیع الاول کے دن پاکستان میں حملوں کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کے بجائے حکومت پاکستان پر ہی الزامات لگانے شروع کردیئے۔’

نجی ٹی وی کے مطابق افغان حکومت نے بارہ ربیع الاول کو مستونگ اور ہنگو میں حملوں کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کے بجائے حکومت پاکستان پر ہی بھونڈے الزامات لگانے شروع کردیئے ہیں،

یہ الزام افغان عبوری حکومت کے قریب سمجھے جانیوالے ٹوئٹر اکائونٹ المرسادکے ذریعے لگایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے عوام کو داعش کے ہاتھوں قتل کروا کر سیاسی فوائد حاصل کرنے کا کوشش کی جبکہ افغان عبوری حکومت نے داعش کی کارروائیوں سے متعلق پاکستان اور ایران سے کچھ معلومات شیئر بھی کی تھیں۔حقیقت میں 2021میں کابل پرقبضہ ہوا تو افغان عبوری حکومت نے بگرام جیل سے داعش کے سینکڑوں جنگجوں کو رہا کردیا تھا .

جس سے افغانستان میں داعش کا کمزور انتظامی ڈھانچہ بار پھر مضبوط ہوگیا،اس کے علاوہ پاکستانی سرحد کے ساتھ واقع افغان صوبوں ننگر ہار،کنڑ اور نورستان میں اکثرلوگ داعش کے آلہ کاربن کر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہیں جبکہ پاک فوج اب تک پاکستان میں داعش کیخلاف سینکڑوں آپریشن کرچکی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق افغانستان نے ناکامیوں کا الزام پڑوسیوں پرڈالنے کی پالیسی جاری رکھی تو بہت جلد افغانستان خطے میں دہشتگردی پھیلانے والا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔