|

وقتِ اشاعت :   November 12 – 2023

کراچی : عوامی حقوق کے جانب سے کیمونسٹ انقلابی رہنما کامریڈ حسن ناصر شہد کی 63 وی یوم شہادت کے موقع پر کراچی پریس کلب میں عوامی حقوق کی جدوجہد اور حسن ناصر شہید کے عنوان سے مکالمہ کیا گیا

جس میں مہمان گرامی ڈاکٹر تنویر احمد طاہر۔مظہر عباس۔کامریڈ حمیدہ گھانگرو۔ڈاکٹر ریاض شیخ۔کامریڈ رمضان میمن۔ تھے جبکہ میزبانی کے فرائض ڈاکٹر جبار خٹک اور عبدالخالق زدران نے انجام دیئے۔سامعین نے سوالات کیئے جن کے جوابات بھی دئیے گئے مقررین نے کہا کہ اس ملک میں سب سے پہلے حسن ناصر کو 28 اگست 1960 کو جبری گمشدہ کرکے

بہمانہ انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر 13 نومبر 1960 کو شاہی قلعہ لاہور میں شہید کردیا گیا حسن ناصر شہید کی جسد خاکی کو آنکے ساتھیوں اور لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے غائب کر دیا گیا حسن ناصر کو شہید کرنے کا اسٹیبلشمنٹ کا مقصد اس ملک میں ترقی پسند انقلابی سوچ کو روکنا تھا

تاکہ اس ملک کو سیکورٹی اسٹیٹ میں تبدیل کرکے مذہبی جنونیت انتہا پسندی کو فروغ دے کر کنٹرول ڈیموکریسی کے ذریعے اقتدار پر اپنے مند پسند عوام دشمن ٹولے کو مختلف ناموں سے مسلط کرکے اسٹیبلشمنٹ نے آج ملک بھر کے مختلف شعبوں کو اپنے قبضے میں لیکر عوام کو بھوک افلاس کے دلدل میں دھکیل کر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر زندہ در گور کرکے ملک کو دیوالیہ کردیاہے

لہذا آج عوام کی زبوں حالی ملک کی ناگفتہ حالت زار کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ترقی پسند انقلابیوں کو چاہیے کہ حسن ناصر شہید کے نظریے پر کاربند رہتے ہوئے متحد ومنظم ہو کر ایک نئے بیانہ مرتب کرکے عوام کے حقیقی بنیادی انسانی ضروریات زندگی پر مشتمل پروگرام بنا کر ایک پلیٹ فارم کے ذریعے جدوجہد ہی اس ملک کے محکوم طبقات کو اس فرسودہ بوسیدہ گلے سڑہے معاشی نظام سے نجات اور ایک فلاحی رفاعی ریاست کیلئے جدوجہد ہی کے ذریعے بھگت سنگھ شہید۔

حسن ناصر شہید اور نزیر عباسی شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کا راستہ ہے پروگرام کے درمیان میں غزہ میں شہید ہونے والے معصوم بچوں خواتین کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے دو منٹ خاموش کھڑے ہو کر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔