|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان میں عام انتخابات میں مہم چلانے کا وقت ختم ہوگیا،آج سے کوئی بھی امیدوار سیاسی سرگرمی یا تشہیر نہیں کر سکے گا۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لئے انتخابی مہم چلانے کے لئے دیا گیا وقت ختم ہوگیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق آج امیدوار کسی بھی قسم کے جلسے،جلوس، کارنر میٹنگ یا اس نوعیت کی سرگرمی نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی ایسی کسی سرگرمی میں شرکت کر سکیں گے۔الیکشن کمیشن حکام کی ہدایات کے مطابق الیکشن کمپئن،

اشتہارات و دیگر تحریری مواد کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر تشہر پر بھی پابند ی ہوگی جبکہ اگر کوئی بھی امیدوار اس قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
انٹرو ٹو
اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 8فروری کوپولنگ سٹیشن کی 400میٹر حدود میں کسی مہم، ووٹرز کو ووٹ کیلئے قائل کرنے، ووٹر سے ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی التجا کرنے،کسی خاص امیدوار کے لئے مہم چلانے پر پابندی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی شق نمبر 48اور 49کے مطابق انتخابات کے دن مورخہ 8فروری کوپولنگ سٹیشن کے400میٹر کی حدود میں کسی قسم کی مہم،

ووٹرز کو ووٹ کے لئے قائل کرنے، ووٹر سے ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی التجا کرنے اور کسی خاص امیدوار کے لئے مہم چلانے پر پابندی ہوگی، اسی طرح 100میٹر کے اندر کسی خاص امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے ووٹرز کی حوصلہ افزائی یا اس کو ووٹ نہ ڈالنے کیلئے حوصلہ شکنی پر مشتمل نوٹس، علامات،

بینرز یا جھنڈے لگانے پر مکمل طور پر پابندی ہوگی جبکہ سیاسی جماعتیں، امیدواران، الیکشن ایجنٹ یا ان کے حمایتی پولنگ والے دن دیہی علاقوں میں پولنگ سٹیشن سے 400میٹر کے فاصلے پر اور گنجان آبادی والے شہری علاقوں میں 100میٹر کے فاصلے پر اپنے کیمپ لگاسکیں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرز، اور پولیس انتظامیہ مندرجہ بالا شقوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ اس کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی جس پر قانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔