|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2024

کراچی: ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی جانب سے انڈس ڈیلٹا میں پائیدار مینگروز مینجمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت کیٹی بندر، کھارو چھان اور شاہ بندر کے لیے “قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے لچک” کے موضوع پر ایک مشاورتی ورکشاپ مقامی ہوٹل کراچی میں انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ میں جاوید عمر کے منیجر ونود کمار، صدر ایکوا کلچرل پاکستان سید دائم شاہ سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشنز پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی PDMA سندھ مسٹر واسدیو کتری، ڈائریکٹر پاکستان میٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ PMD اجے کمار، ڈائریکٹر سندھ فشریز ڈیپارٹمنٹ عاصم کریم، ڈائریکٹر آپریشنز امداد حسین صدیقی، ہیڈ آف ماس کمیونیکیشن، جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔

،ڈاکٹر عصمت آرا، انیس دانش، محمد رحیم مری، شاہد نوناری، عبدالوحید شیراز کیانی، صحافی جمیل چانڈیو، آدم جانیارو اور بین نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈس ڈیلٹا میں لچک پیدا کی جائے تاکہ پاکستان بالخصوص زندگی گزارنے کے قابل ہوسکے۔ سندھ کا ساحل۔ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی ہیں، قدرتی آفات سے نمٹا جا سکتا ہے اور ان کے روزگار کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنا چاہیے اور آج کے جدید دور میں کیٹی بندر، کھارو چھان اور شاہ بندر میں ہزاروں ماہی گیروں، دیہاتیوں اور زراعت سے وابستہ لوگوں کو قدرتی آفات سے ہونے والی تباہی سے محفوظ مقامات پر پہنچانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔ مواصلاتی نظام کو بہتر کرنے میں وقت لگتا ہے۔

جبکہ ساحلی پٹی میں رہنے والی مختلف کمیونٹیز کے مقررین نے DPCCA کے منصوبوں پر مختصراً گفتگو کی۔ ان منصوبوں پر عمل درآمد مقامی کمیونٹیز کو آفات سے نمٹنے اور ان کی لچک کو بہتر بنانے کے لیے بااختیار بنائے گا۔ ورکشاپ میں منظم گروپوں نے گروپ کی سرگرمی کے دوران قیمتی تجاویز اور آراء شامل کرکے ایک پائیدار اور ساحلی پالیسی تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ جب یہ ہو جائے تو اس پر عمل کرنا چاہیے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے پاکستان اور انڈس ڈیلٹا میں پائیدار مینگرووز مینجمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کا مختصر تعارف پیش کیا۔