|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2024

کوئٹہ : گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کی خودکفالت اور تعلیمی ترقی ہم سے جرآت مندانہ فیصلے لینے کا متقاضی ہے. صوبے میں ہائیر ایجوکیشن کی بہتری کے حوالے سے ہم سب پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں

کہ ہم اپنے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو مستحکم اور خودکفیل بنانے کیلئے افہام و تفہیم اور مشاورت سے مسقبل کا نیا ورژن فراہم کریں. پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے تمام متعلقہ وائس چانسلرز کو ہدایت کی کہ وہ تعیناتی اور پروموشن میں میرٹ کی پاسداری یقینی بنائیں اور پڑھائی کے دوران بھی مختلف کلاسز میں جایا کریں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموار کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ کاکڑ، خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد اور تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جان محمد بلوچ سے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ گورنر بلوچستان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا کہ بڑے مقاصد کے حصول کو بڑے عزم سے ممکن بنایا جا سکتا. وقت آپہنچا ہے کہ ہم چھوٹے چھوٹے حقیر ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر قومی سوچ واپروچ کو اختیار کریں. انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی محض ایک تعلیمی اور تحقیقی ادارہ نہیں بلکہ موجود یونیورسٹیز سے ہماری آنے والی نسلوں کی زندگیاں بھی وابستہ ہیں لہٰذا اپنی قومی ترجیحات کا تعین کرنے اور بالخصوص یونیورسٹیز کے مالی، انتظامی اور تدریسی مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنی ہوگی. گورنر بلوچستان نے کہا کہ جسطرح ہم نے آل وائس چانسلرز کانفرنس کے انعقاد کی تھی بالکل اسطرح بہت جلد گزشتہ کانفرنس کے اختتام پر فراہم کردہ فیوچر روڈ میپ کے عملی نفاذ کیلئے تمام متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ مشاورت کی جائیگی. انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے مالی مسائل بالخصوص تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے وفاقی اور صوبائی سطح پر رابطے کیے گئے ہیں توقع ہے کہ وہ درپیش مشکلات کے مستقل حل کیلئے اپنا بھرپور کردار بھی ادا کرینگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *