|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2024

کوئٹہ:بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے سڑکیں اور پل بہہ گئے اور مختلف اضلاع کا زمینی راستہ منقطع ہوگیا، کوئٹہ میں شدید بارشوں کے بعد اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، جبکہ بھاگ کے قریب پیر تیاغازی ندی پل کے پشتے سیلابی ریلے کی نذرہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 3 روز سے بارش کا سلسلہ اتوار کی شب رات گئے تک تواتر کے ساتھ جاری رہا جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے بلوچستان کے علاقے ہرنائی کا بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع رہا مختلف علاقوں میں ژالہ باری سے کھڑی فصلوںاور باغات کو شدید نقصان پہنچا

مختلف علاقوں میں مکانات رابطہ سڑکوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ حکومت بلوچستان نے بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں رین اور اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ترجمان حکومت بلوچستان کے مطابق بارشوں کے پیش نظر تمام افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیںبارشوں سے متاثرہ اضلاع میں پندرہ اور سولہ اپریل کو سرکاری اور نجی اسکول بند رہیں گے۔بلوچستان حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق کوئٹہ میں لگاتارموسلادھار بارشوں کے بعد کوئٹہ شہر کو آفت زدہ قرار دیکر اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

جبکہ بولان ندی سے درمیانے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے پنجرہ پل کے قریب قومی شاہراہ پر سیلابی پانی کے گزرنے کی وجہ سے ٹرانسپورٹر کو مشکلات ہے بھاگ شہر کے قریب سیلابی پانی سے پیر تیار روڈ پر موجود مین پل کا حصہ پانی کی نظر ہوگیا ۔سیلابی ریلوں سے ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیاہرنائی کے قومی شاہراہیں ندی نالوں پر سے گزرنے کے وجہ سے ہرنائی کا زمینی رابطہ ملک کے دیگر حصوں سے کٹ کر رہ گیا ہے ندی نالوں میں سیلابی ریلے آنے کی وجہ سے سنجاوی ہرنائی شاہراھ قومی شاہراہ ہرنائی سنجاوی کے درمیان ہرنائی کوئٹہ قومی شاہرامکمل طور پر بند ہے۔ ادھر ضلع چاغی میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں

اطلاعات کے مطابق کلی کوچال، کلی سردار دوست محمد، کلی ملک نظر سمالزء، کلی سعید آباد مینگل، کلی سردار علی احمد خان سنجرانی، کلی حاجی صاحب خان، کلی گل محمد، کلی سردار یعقوب پیرگزئی، کلی حاجی سلطان علی خان، کلی حاجی فاضل محمد، دشت گوران، کلی نواب، کلی نثار آباد، کلی ملک عبدالحد سمالانی، لشکراب کا پورا علاقہ، متعدد دکانیں، زیارت بلانوش کے کئی مقامات، لیویز چیک پوسٹ اور زرعی فارمز میں پانی کے ریلوں نے داخل ہوکر تباہی مچادی۔ اطلاعات کے مطابق کئی گاڑیاں بھی ریلوں کی نذر ہوگئیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ محکمہ موسمیات نے بلوچستان میں رواں ہفتے 19اپریل تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطا بق مغربی ہواوں کا ایک اور سلسلہ16 اپریل کی (رات) کو بلوچستان کے مغربی علاقوں میں داخل ہوگا،17 اپریل کو بلوچستان کے بیشتر اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے گا جس کے باعث بلوچستان میں 16 (رات) سے19 اپریل کی (صبح) کے دوران گوادر، کیچ، آواران، چاغی، خاران، آواران، لسبیلہ، خضدار، قلات، نوشکی، مستونگ، جھل مگسی، نصیر آباد، سبی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، لورالائی، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، زیارت، شیرانی ،ژوب، موسی خیل اور بارکھان میں آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقا مات پر شدید، موسلادھار بارش کابھی امکان ہے۔
وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کو مشکل اور تکلیف سے نکالنا ہماری ذمے داری ہے تمام فیلڈ آفیسرز کو جووسائل اور سپورٹ درکار ہے فراہم کریں گے۔

یہ بات انہوں نے بارشوں کی صورتحال پر صوبے کے ڈویڑنل کمشنرز اور پی ڈی ایم اے حکام کے ساتھ ہو نے والے آن لائن اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ اجلاس میں پرنسپل سیکرٹری عمران زرکون اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے صوبے کی مجموعی بارشوں کی صورتحال پر بریفنگ دی،ترجمان حکومت بلو چستان شاہ رند نے کہا کہ بلوچستان میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں رین اور اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کرکے تمام افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں 16اپریل کو سرکاری اور نجی اسکول بند رہیں گے۔شاہد رند نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز احمد بگٹی نے بارشوں کی صورتحال سے متعلق صوبے کے ڈویڑنل کمشنرز اور پی ڈی ایم اے حکام کے آن لائن اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے نکاسی آب نہ ہونے کی عوامی شکایات پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے کہاکہ تمام فیلڈ آفیسرز کو جو وسائل اور سپورٹ درکار ہے فراہم کریں گے عوام کو مشکل اور تکلیف سے نکالنا ہماری ذمے داری ہے فیلڈ افسران نکاسی آب کے نالوں پر موجود انکروچمنٹ کو ختم کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *