|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2024

خضدار: جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمان مینگل نے وڈھ میں انتخابی مہم کے آخری دن عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم حق پر ہیں اور ہمارا مقابلہ باطل سے ہے جب بھی حق آیا ہے تو باطل بھاگ گیا۔میرے ہمدردوں کو اللہ نے توفیق دی ہے کہ وہ ہمیشہ فرنگیوں کے سامنے کھڑے رہے ہیں اور ثابت قدم رہے ہمارا مقابلہ مودی کے نمائندوں سے ہے جنہوں نے ہمیشہ عوام کو غلام بناکر ان کو پسماندہ رکھا ان کو غلام بنایا اور سردار کا مطلب ہی عوام کو غلام بنانا ہوتا ہے۔ مخالف امیدوار ہار دیکھ کر ڈی آر او پر دبائو ڈالنا چاہتا ہے

ماضی میں مخالف جماعت دھاندلی کی بنیاد پر کامیاب ہوتی رہی ہے۔ اس بار ان کی دھاندلی کے تمام راستے بند کردیئے گئے ہیں۔ مخالف جماعت کو عوامی سپورٹ حاصل نہیں ہے تب ہی تو مذہبی اور سیکولر جماعت کے پیچھے چھپ رہی ہے۔21 اپریل کو انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے اور ان کی دھاندلی کے تمام واردات کی نشاندہی ہوچکی ہے مخالف امیدوار دھاندلی کے ذریعے کامیاب ہوکر وڈھ کے عوام کا ہمشیہ استحصال کرتا رہاہے۔ گنتی کے لوگ سامنے بٹھاکر واویلا کرنیاور پریس کانفرنس کے ذریعے ووٹرز پر دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا ہے۔خطاب اتحادی جماعتوں کے اراکین مسلم لیگ نون سردار نعمت خان تمبرانی، میر علم خان تمبرانی جماعت اسلامی مولانا محمداسلم گزگی کوئٹہ زون سے میر ندیم الرحمان بلوچ، حاجی میر محمد صادق بارانزئی، عبدالقادر گزگی، ڈاکٹر حبیب اللہ خدرانی، جان بلوچ شیخ، مولانا علی محمد مینگل، میرا برارالحق گزگی وغیرہ نے خطاب کیا ہم نے ایسے کسی سردار کی غلامی نہ پہلے قبول کی ہے اور نہ آئندہ قبول کرلیں گے ان کے سامنے صدا بلند کرتے رہیں گے ہم ہر محاز پر اس سردار کیخلاف کھڑے رہینگے یہ ہمیں ہر میدان میں اپنے سامنے کھڑا پائے گا، ہماری یہ عادت نہیں کہ منشی کے چمچوں کا جواب دیں اور اپنا وقت ضائع کریں میں اس سردار کو چیلنج کرتا ہوں یہ پاکستان کے میڈیا پر آئے اور مجھ سے مناظرہ کرے میں اسکو اچھی طرح سے اسکا جواب دونگا اور اسے بتا دونگا کہ تم جعلی سردار ہو قبائلی سردار نہیں تم نام نہاد ہو اپنے آپ کو عوامی اور قبائلی رہنما کہتے ہو خود تمھاری تاریخ سے ہم واقف ہیں تم خود دوسروں کے ٹکڑوں پر پلنے والے ایک بہروپیہ ہو اقوام مینگل کے بڑے معززین کو تاریخ کا پتہ ہے یہ کون ہیں کہاں سے آیا ہے

انکو وڈھ کے عوام پر مسلط کردیا گیا تب سے یہ اقوام مینگل اور بلوچستان کے مظلوم عوام کے حقوق غصب کرتے آرہا ہے میرا کھلم کھلا چیلنج ہے آجائے میرے ساتھ میڈیا کے سامنے مناظرہ کرے لگ پتہ جائے گا۔یہ وہ سردار ہے جس نے اپنے دور وزارت اعلیٰ کے وقت بے انتہا کرپشن کیا مشرف نے اسکا گھیرا تنگ کیا تو یہ بھاگم بھاگ ہمارے پاس آیا کہ مجھے بچاؤ مشرف مجھے پابند سلاسل کریگا اس احسان فراموش کو ہمارے بزرگوں نے پناہ دی اسکو مشرف سے بچایا کہ یہ سدھر جائے گا مگر اسکی وہی روش برقرار رہی اور اپنا دھوکہ دہی پھر سے شروع کیا کوسٹ گارڈ سے بھی ہم نے اسکو پار کرکے کراچی پہنچایا اور وہاں سے یہ نام نہاد سردار دبئی چلا گیا

اگر اس میں ذرا بھی جرا?ت ہے تو یہ میڈیا کے سامنے آکر ہمارے ساتھ بیٹھے ہم اسکو بے نقاب کرینگے انشائاللہ۔پی بی 20 کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اب اس منشی کا اصل چہرہ پہچان چکے ہیں یہاں کے تمام اقوام نے اس سردار کو سر سے پیر تک جان چکے ہیں یہ سب کے ساتھ جھوٹ فریب کیساتھ پیش ہوتا آرہا ہے اب یہ حیران ہے کہ کیا نیا جھوٹ لاؤ جسکی بنیاد پر ووٹ حاصل کروں، انہوں نے وڈھ کے عوام کو ورغلا کر کرم خان کو مارنے کیلئے بھیجا اور خود جاکر ہسپتال میں داخل ہوا تاکہ کسی کو شک نہ ہو کہ یہ منافقت ہم نے کا ہے اسکا کام یہی ہیکہ اقواموں کو ایک دوسرے سے لڑا کر ان پر حکمرانی کرتا رہے اس نے بلوچ عقم کو قومی حقوق کے نام پر ورغلایا اور کہا پنجابی تمھارا دشمن ہے یہاں یہ لوگ روڈ ہسپتال ودیگر ترقیاتی کام کے بہانے تمھاری عورتوں کو اٹھاکر لے جائینگے اسی طرح اس نے ایک قومی جنگ چھیڑ دیا اور خود بھاگ کر لندن میں بیٹھ گیا اور یہاں بلوچ نوجوان پہاڑوں پر جاکر تخریب کاری شروع کردی اور کئی نوجوان بغاوت میں چلے گئے انکے خاندان اجڑ گئے انکی جائیدادوں کو خود اپنے قبضہ میں لیکر ہڑپ کیا۔حاجی جنگی خان پر جنگ مسلط کرکے اسکے آباؤاجداد کی زمینوں کو قبضہ کیا اسی طرح اس نے بلوچ قوم کو جتنا ہوسکتا تھا ورغلاکر انکی۔میر شفیق الرحمان مینگل کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کے آیت کا مفہوم ہیکہ حق آیا اور باطل بھاگ گیا اور باطل کا مزاج بھی ایسا ہیکہ وہ بھاگ جاتا ہے کھڑا نہیں رہتا اور حق سچ ہمیشہ قائم رہتا ہے بیشک آج فلسطین میں جو ظلم ہورہا ہے وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہے کیونکہ ہم مسلمان اپنی آنکھیں بند کیئے ہوئے ہیں اگر ہم ہر ظلم پر ایسے چپ رہے اور یہ سمجھتے رہے

کہ ہم اس سے ممبرا ہیں بلکل ایسا نہیں ہے ظلم پر خاموشی ظلم کو بڑھاوا دینا ہے اور ظلم کا شکار ہم بھی ہونگے ہماری بھی باری آئے گی اس لیئے کبھی بھی ظلم پر خاموشی اختیار مت کرو جتنی طاقت رکھ سکتے ہو ظلم کیخلاف آواز بلند کرو طاقت سے زبان سے یا دل میں اسے برا کہو میں یہاں حکومت وقت سے بھرپور اپیل کرتا ہوں کہ فلسطینی مسلمانوں کیلئے بھرپور آواز بلند کرے اور انکی ہرطرح کی ممکن مدد کرے اور اسرائیل کو اس مظالم کیخلاف باقاعدہ خط لکھے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرے تاکہ فلسطینی مسلمان اسرائیل کی مظالم سے نجات پا سکیں قبلہ اول کی حفاظت کرنا ہم سب مسلمانوں کا فرق ہے ہم اہنے خون کا آخری قطرہ بیت المقدس کی ناموس کیلئے قربان کرینگے غزہ کے مجاہدین کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگے ہم فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ الحمداللہ اس جماعت اور اسکے اتحادیوں کو اللہ نے یہ توفیق دیا ہیکہ اس ظالم سردار کے ظلم کے خلاف اول درجے پر کھڑے ہیں جسے سرداری انگریز نے دیا اللہ کسی دشمن کو ایسی سرداری نہ دے جسکی بنیاد غلامی پر رکھا گیا ہو سردار کے لفظی معنی غلامی ہے یہ خود غلام ہیں اپنے خواہشوں کے مفادات کے لئے عوام کو غلام بنائے ہوئے ہیں۔

میر شفیق الرحمان مینگل کا کہنا تھا کہ 21 اپریل کا دن عوام کو منشی کے ظلم سے نکال لینگے وہ دن آزادی کا دن ہوگا کامیابی کا دن ہوگا جس طرح اس ظالم سردار نے مظلوموں کا حق کھایا ہے اربوں روپے ہڑپ کیا ہے صحت تعلیم روزگار روڈ کی مد میں کھربوں کھایا ہے اللہ اس سے پوچھے گا بلوچی روایتوں کا جس طرح یہ جنازہ نکال رہا ہے تاریخ میں ایسا نہیں ہوا ہے یہ اپنی مفاد کیلئے ہماری ماؤں بہنوں کو روڈ پر لاکر عزت نفس کو مجروح کررہے ہیں کیا بلوچی روایت یہی ہیکہ یہ بلوچ خواتین کو سڑک پر لاکر بٹھادیں صرف اس لیئے کہ وڈھ کی سیٹ کو خطرہ ہے شرم آنی چاہیئے ایسے منشی اور پیٹ پرست ملاؤں کو جو دین اسلام اور بلو چیت کا جنازہ نکال رہے ہیں دین یہی کہتا ہیکہ عورتوں کو روڈوں پر کھڑا کردو جمیعت میں چند پیٹ پرستوں نے ملاؤں اور جمیعت کا نام بدنام کردیا جنہوں نے پیٹ پرستی کی وجہ سے دین اسلام کا نام بدنام کیا ہے قرآن پاک کا نام لیکر چور ڈاکو کیلئے ووٹ جمع کررہے ہیں جتنا چور ڈاکو یہ خود ہے اسکے برابر جمیعت بھی چور ہے ڈاکو ہے اور ایسے دین فروش ملاؤں ہر اللہ کا عزاب ضرور نازل ہوگا انشائاللہ 21 اپریل کو کلہاڑی کے دستے کو نکال کر کلہاڑی کو معذور۔ انشائاللہ

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *