|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2024

کوئٹہ: صوبائی وزیر زراعت حاجی علی مدد جتک نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 80 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش لائیو سٹاک اور زراعت سے وابستہ ہے 2022ء کے سیلاب میں زراعت کے شعبے کو تباہ کرکے اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہماری کوشش ہوگی کہ زمینداروں کی مشکلات دور کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے وفاق سے رجوع کرکے ان مسائل کا حل ممکن بنایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزارت کا قلمدان ملنے کے بعد مبارک باد دینے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

حاجی علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ بلو چستان رقبے کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا اور آ بادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے اس سرزمین کو اللہ تعالیٰ قدرتی وسائل ، ساحل سمندر سے نواز رکھا ہے 80 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش ، زراعت اور لائیو سٹاک سے جڑا ہوا ہے 2022ء میں بارشوں اور سیلاب میں ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی تباہی پھیلائی تھی جس کے باعث زراعت اور انفراسٹکچر مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا ہماری پہلی ترجیح زرعی شعبے کی فعالیت اور زمینداروں کو ان مشکلات سے چھٹکارا دلاتے ہوئے ریلیف فراہم کرنا ہے ہماری کوشش ہے کہ زمینداروں کو بیج کھاد اور ان کی دیگر ضروریات کی چیزیں بروقت فراہم کی جائیں کیونکہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق زراعت کی فروغ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اگر ضرورت پڑی تو وفاقی حکومت سے رجوع کرکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینے اور مشکلات سے نجات دلانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *